امریکی پریس کلب کا بھارت سے کشمیری صحافی کو رہا کرنے کا مطالبہ

Feb 09, 2021 | 21:10:PM
امریکی پریس کلب کا بھارت سے کشمیری صحافی کو رہا کرنے کا مطالبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

   (24نیوز)امریکا کے نیشنل پریس کلب کے عہدیداروں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈھائی سال سے غیرقانونی طورپر نظربند کشمیری صحافی آصف سلطان کو جیل سے رہا کرے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق صحافیوں کی تنظیم نے ایک بیان میں کہاکہ کشمیری صحافی آصف سلطان کو اگست 2018 میں جھوٹے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔بیان میں کہاگیا کہ جیل میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کی وجہ سے انہیں کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہے۔ ان کے والد عارضہ قلب میں مبتلا ہیں اور ان کا پوراخاندان پریشان ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آصف سلطان کے کیس کی اگلی سماعت 26 فروری کو ہونی ہے۔ اس تاریخ کے قریب آتے ہی نیشنل پریس کلب کی صدر لیزا نیکول میتھیوز اور نیشنل پریس کلب جرنلزم انسٹی ٹیوٹ کی صدر انجیلا گریلنگ کین نے مندرجہ ذیل بیان جاری کیا۔
نیشنل پریس کلب نے آصف سلطان کو 2019 میںجان آیوچون پریس فریڈم کے اعزاز سے نوازا تھا اور اسے دنیا کے بہت سارے صحافیوں میں شدید دباو¿ کا شکار صحافی قراردیا تھا کیوں کہ ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا گیا تھا اور وہ ان بہت سے صحافیوں اور شہریوں میں سے ایک تھے جن کے حقوق کو کشمیرمیں پامال کیا گیا تھا۔ آصف سلطان قید میں ہے اور یہ غلط ہے۔
بیان میں کہاگیا کہ آصف سلطان نے جوکیاوہ سب ان کے پیشے کا تقاضا تھا۔ہم ہر علاقے کے صحافیوں کی طرف سے کہتے ہیںکہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اب تک آصف سلطان کی رہائی کے لئے ضروری اقدامات کرلینے چاہیے تھے۔1908 میں قائم کیا گیا امریکی نیشنل پریس کلب دنیا بھر کے صحافیوں کا ایک اہم پیشہ ور ادارہ ہے۔ کلب کے 3ہزار ارکان ہیں جو امریکہ اوردنیابھر میں تقریبا ہر بڑے نیوز ادارے کی نمائندگی کرتے ہیں۔