(24 نیوز)مہمان انگلینڈ کی جانب سے 420 رنز کا پہاڑ جیسا تعاقب کا ہدف کرنے والے بھارتی سورما صرف 192 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق کپتان جو روٹ اور بالرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت انگلینڈ نے بھارت کو چنئی ٹیسٹ میں عبرتناک شکست سے دوچار کردیا۔انگلینڈ نے بھارت کو پہلے ٹیسٹ میچ میں 227 رنز سے شکست دے کر چار میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔
چنئی میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جس کو کپتان جو روٹ نے شاندار بیٹنگ سے درست ثابت کردیا۔انگلش کپتان نے ڈبل سنچری اسکور کرتے ہوئے 218 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں 578 رنز بنائے جس میں ڈوم سبلی کے 87 اور بین اسٹوکس کے82 رنز بھی شامل ہیں۔
بھارت کی جانب سے روی چندرن ایشون اور جسپریت بمراہ نے تین، تین جبکہ ایشانت شرما اور شہباز ندیم نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔جواب میں بھارت کی ٹیم نے 73 رنز پر چار کٹیں گنوا بیٹھی تھی لیکن چتیشور پجارا، ریشابھ پنت اور واشنگٹن سندر کی نصف سنچریوں کی بدولت بھارت کی ٹیم 337 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔پنت نے 91، سندر نے 85 اور پجارا نے 73 رنز بنائے جبکہ انگلینڈ کی جانب سے ڈوم بیس 4 وکٹیں لے کر سب سے کامیاب بالر رہے۔
برتری لینے کے باوجود انگلینڈ نے فالو آن نہیں کرایا اور دوسری اننگز میں خود بیٹنگ کو ترجیح دی۔دوسری اننگز میں تیز رفتاری سے بیٹنگ کی کوشش میں پوری انگلش ٹیم 178 رنز پر ڈھیر ہو گئی، روٹ 40 رنز بنا کر پھر سب سے کامیاب بلے باز رہے جبکہ ایشون نے 6 وکٹیں حاصل کیں۔انگلینڈ نے بھارت کو میچ میں فتح کیلئے 420 رنز کا ہدف دیا او چوتھے دن کے اختتام سے قبل بھارتی ٹیم روہت شرما کی خدمات سے محروم ہو گئی۔
پانچویں دن کا کھیل شروع ہوا تو دن کے آغاز میں ہی بھارت کو اس وقت دھچکا لگا جب تجربہ کار چتیشور پجارا 15 رنز بنانے کے بعد یک لیچ کی دوسری وکٹ بن گئے۔58 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد شبمان گل کا ساتھ دینے کپتان ویرات کوہلی آئے اور دونوں نے مل کر اسکور کو 92 تک پہنچایا، گل نے بہترین فارم برقرار رکھتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی۔92 کے مجموعے پر جیمز اینڈرسن کی گیند پر گِل کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل ہوئی جسے فیلڈ امپائر نے مسترد کردیا اور ریویو کے باوجود امپائرز کال پر بلے باز بچ گئے۔اگلی گیند پر امپائرز کی ضرورت ہی نہیں پڑی اور اینڈرسن کی خوبصورت ان سوئنگ نے شبمان گل کی وکٹیں بکھیر دیں۔
ابھی بھارتی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ دو گیند بعد اینڈرسن نے ایک اور خوبصورت گیند پر راہانے کو بالڈ کر کے بھارت کو چوتھا نقصان پہنچا دیا۔دورہ آسٹریلیا کے ہیرو پنت دوسری اننگز میں بڑی اننگز نہ کھیل سکے اور اینڈرسن کے تجربے کے سامنے وہ اس وقت بے بس نظر آئے جب ایک سلو گیند کو وکٹ کیپر بلے باز سمجھ نہ سکے اور شارٹ کور پر کھڑ فیلڈر کو کیچ دے بیٹھے جبکہ سندر بھی کھاتا کھولے بغیر ہی چلتے بنے۔
6 وکٹیں گرنے کے بعد کپتان کوہلی کا ساتھ دینے ایشون آئے اور دونوں نے ساتویں وکٹ کے لیے 54 رنز جوڑے، ایشون 9 رنز بنا کر آٹ ہو گئے۔بھارت کی میچ ڈرا کرنے کی آخری امید اس وقت دم توڑ گئی جب بین اسٹوکس نے 72 رنز بنانے والے کوہلی کو چلتا کردیا۔بھارت کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں 192 رنز بنا کر آﺅٹ ہو گئی اور انگلینڈ نے 227 رنز سے فتح حاصل کر کے سیریز میں 0-1 سے برتری حاصل کر لی۔ڈبل سنچری بنانے والے جو روٹ کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔