خیبرپختونخوا پولیس نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کیا، ڈی آئی جی ہیڈکواٹرز ان ایکشن
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نا ہو سکا، آؤٹ آف ٹرن پرموشن پانے والے 3200 افسران ابھی بھی عہدوں پر براجمان، ڈی آئی جی پیڈکواٹر نے صوبے بھر کے تمام افسران کی تفصیل طلب کر لی۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں سینکڑوں پولیس اہلکاروں اور افسران کو آؤٹ آف ٹرن ترقیاں دی گئی تھیں جن کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں رٹ دائر ہوئی تھی۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے تین سال قبل حکم دیا تھا کہ آؤٹ آف ٹرن ترقی پانے والے تمام افسران اور اہلکاروں کی تنزلی کی جائے۔ عدالت عظمیٰ کے اس حکم پر پنجاب اور سندھ نے عملدرآمد کیا لیکن خیبرپختونخوا میں اب تک عملدرآمد نہ ہو سکا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے اور اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ہیڈکواٹر خیبرپختونخوا نے ڈی ای جیز اور ڈی پی اوز سے صوبہ بھر میں آؤٹ آف ٹرن پرموشن پانے والے تمام اہلکاروں اور افسران کے ناموں کی فہرست طلب کر لی ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات، پٹرول ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کریک ڈاؤن
واضح رہے کہ صرف ڈیرہ اسمائیل خان ریجن سے تعلق رکھنے والے کم و بیش 55 کے قریب ایسے غیر مستحق افسران ہیں جو بدستور اپنے عہدوں پر براجمان ہیں جن کو برق رفتاری سے ترقیاں دی گئیں۔ ایسے افسران کی وجہ سے بہت سے حق دار پولیس افسران متاثر ہو رہے ہیں جن کو پرموشن ملنی چاہیے۔ آؤٹ آف ٹرن پرموشن حاصل کرنے والوں میں ایس پی، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او بھی شامل ہیں۔
دوسری طرف سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نا ہونے کی وجہ سے کئی افسران پریشان ہیں اور خیبرپختونخوا میں کسی بھی وقت بڑے پیمانے پر تنزلیاں ہو سکتی ہیں کیونکہ ڈی آئی جی ہیڈکواٹر نے صوبہ بھر کے تمام ڈی آئی جیز اور ڈی پی اوز سے آؤٹ آف ٹرن پرموشن حاصل کرنے والے افسران و اہلکاروں کے ناموں کی فہرست طلب کر لی ہے۔