(24 نیوز) خیبرپختونخوا کے علماء نے دہشت گردوں اور دہشت گرد کاروئیوں کے خلاف فتویٰ دے دیا۔ مختلف مکاتب فکر کے علما ء نے دہشت گردی کے خلاف واضح اعلان کر دیا۔
دارالعلوم سرحد پشاور، جامعہ دارالعلوم حقانیہ، تنظیم المدارس، وفاق المدارس العربیہ، ربط المدارس، وفاق المدارس اسلفیہ، وفاق المدارس الشیعہ، جامع تعلیم القران، علما کونسل خیبرپختوا نے دہشت گردکاروائیوں کو مسترد کر دیا۔
علماء نے حالیہ اسلام آباد کے نام نہادعالم اور دہشت گرد تنظیم کے سربراہ کے حوالے سے اپنا واضح موقف دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاد کا اعلان اسلامی ریاست کا سربراہ کر سکتا ہے، ہر شخص کو جہاد کے اعلان کا حق نہیں، قانون کی پاسداری سے گریز کرنا شرعاَ ناجائز ہے۔
علماء نے حدیث نبویؐ بیان کی کہ ”جس شخص نے امیر کی اطاعت کی اُس نے میری اطاعت کی“۔”اللہ کی راہ میں ایک دن کا پہرہ دُنیا کی چیزوں سے بہتر ہے۔“
علماء کا کہنا تھا کہ اسلامی ریاست کے دفاع کرنے والے پولیس اور فوجی اہلکاروں کے خلاف ہتھیار اُٹھانا اور اعلانِ جنگ کرنا شرعاَ ناجائز، حرام اور ریاست کی اطاعت کی خلاف ورزی ہے، فوجی جوان اور پولیس اہلکار پاکستان کی حفاظت کرتے ہوئے اگر مارے جائیں تو شہید ہیں۔
خیبرپختونخوا کے علماء نے مزید کہا کہ حاکم ِ وقت کے خلاف خروج بغاوت ہے، اس کے مرتکبین سزا کے مستحق ہیں، اسلامی ریاست کے اندر کسی قسم کا فتنہ و فساد ریاست کے خلاف کسی بھی قسم کی محاز آرائی، لسانی، علاقائی، مذہبی، مسلکی اختلافات اور قومیت کے نام پر تخریب و فساد پھیلانا شریعت کی رو سے جائز نہیں، جو شخص ایسا کرے گا وہ پاکستان کے دستور قانون سے بغاوت ہو گا اور جو ایسا کرے گا وہ سزا کا مستحق ہو گا۔