(24نیوز) کم طلب اور تیل کی زیادہ پیداوار کے باعث 2024 کے اوائل میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں نمایاں کمی کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق توانائی ماہرین نے کہا کہ کمزور عالمی معیشت اور امریکا میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی انوینٹری کی وجہ سے طلب میں کمی کے باعث نومبر اور دسمبر میں خام تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں،مارکیٹ پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں نے کہا کہ اس وقت خام تیل کی سپلائی طلب سے زیادہ ہے.
ماہرین کا کہنا ہے کہ 2024 کی پہلی ششماہی کے لیے ہم توقع کرتے ہیں کہ برینٹ (کروڈ) 60 سے 65 ڈالر فی بیرل سے لے کر 85 سے 90 ڈالر فی بیرل کے درمیان رہے گا،ماہرین کا خیال ہے کہ مشرق وسطیٰ میں صرف جغرافیائی سیاسی کشیدگی ہی تیل کی قیمتوں کو بڑھا سکتی ہے بصورت دیگر تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان ہے ۔
دوسری جانب سعودی عرب نے گزشتہ روز ایشیا کیلئے عرب لائٹ کروڈ کی قیمتوں میں 2 ڈالر فی بیرل تک کمی کردی ہے، عالمی مارکیٹ میں بھی امریکی خام تیل اور لندن برنٹ آئل بھی ایک ڈالر سے زائد کمی ہوگئی ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کروڈ کی قیمتوں میں کمی سے پاکستان میں بھی لاگت کم ہوگی ،امریکی خام تیل 1.10 ڈالر کمی سے 72.70 ڈالر فی بیرل کا ہوگیا،لندن برنٹ آئل 1.05 ڈالر سستا ہوکر 77.70 ڈالر فی بیرل تک گرگیا،عالمی مارکیٹ می مہنگائی کے سبب خریداری میں کمی کا سامنا ہے،سعودی عرب کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں کمی سے امریکی اور لندن خام تیل کی قیمت بھی گر گئیں ۔
یہ بھی پڑھیں: گھی اور آئل کی قیمتوں میں بڑی کمی
رپورٹ کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے تیل کی فروخت کرنے والے ملک سعودی عرب نے قیمتوں میں کمی کردی ہے،ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کروڈ کی قیمتوں میں کمی سے پاکستان میں بھی لاگت کم ہوگی ،خام تیل کی درآمدی لاگت کم ہونے سے درآمدی بل بھی کم ہوگا۔