(علی رامے) تاریخ میں پہلی بار بلاسود الیکٹرک موٹر بائیکس اور رکشے دیئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے اعلان کردیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا ای رکشے، موٹر بائیکس لانچنگ اور چنگ چی رجسٹریشن پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے چنگ چی رکشوں کی رجسٹریشن پراسیس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے بہت محنت کی ہے۔ سب کہتے تھے کہ چنگ چی رکشوں کی رجسٹریشن کرنا ممکن نہیں لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ نے یہ کر دکھایا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر ہے ہمیں سبق حاصل کرنا چاہیے اور آلودگی کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ بلا سود الیکٹرک بائیکس پراجیکٹ کیلئے پنجاب بینک حکومت پنجاب میں معاونت اور لیڈنگ رول ادا کر رہا ہے۔ طلبہ کیلئے بلا سود الیکٹرک بائیکس دینا بھی ایک مثالی قدم ہے۔
چین میں فیول والی بائیکس نہیں چلتی بلکہ الیکٹرک بائیکس متعارف کرائی گئی ہیں۔ آئندہ 3 سال میں اگر الیکٹرک بائیکس مکمل طور پر متعارف کرا دی جائیں تو ماحول پر بہت مثبت اثرات پڑیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ الیکٹرک بائیکس کو متعارف کرانا ماحول کو بہتر رکھنے کیلئے بہت ضروری ہے۔ الیکٹرک بائیکس کو عام کرنے کیلئے مضبوط ارادے اور کاوشوں کی ضرورت ہے۔ فیول والی گاڑیوں کو الیکٹرک گاڑیوں میں کنورٹ کرنے کیلئے محنت کرنی پڑے گی۔
آئندہ نسل کا مستقبل محفوظ کرنے کے لیے اور زندگی کے 10 سال بچانے کے لیے فیول والی گاڑیاں ترک کرنی پڑیں گی۔ الیکٹرک رکشے کا معیار بہت اعلیٰ ہے، آلودگی ختم کرنے کے لیے الیکٹرک رکشے بھی متعارف کرا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ طلبا کو10ہزار الیکٹرک بائیکس بلاسود آسان شرائط پر دی جائیں گی جبکہ 10ہزار الیکٹرک رکشے بھی بلا سود پنجاب بینک کے تعاون سے دیے جائیں گے۔
سپیشل افراد کو بلا سود 2ہزار الیکٹرک تھری ویلر بائیکس دی جائیں گی، سرکاری ملازمین کو 2ہزار الیکٹراک بائیکس بلا سود دی جائیں گی جبکہ سرکاری و نجی ملازمت پیشہ خواتین کو 2ہزار الیکٹرک بائیکس دی جائیں گی۔
الیکٹرک گاڑیوں اور بائیکس متعارف کرانے سے ماحول بہتر ہوگا اور انڈسٹری کو بوسٹ ملے گا۔
مزید پڑھیں: پاک سعودی دفاعی تعاون کا تیسرا اجلاس،اہم امور پر تبادلہ خیال
اُن کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ کوئی بھی ادارہ الیکٹرک بائیک کے علاوہ کوئی بائیک نہیں خری سکے گا۔ صوبہ بھر میں سرکاری سطح پر فیول موٹر سائیکل خریدنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ سرکاری محکمے آئندہ صرف الیکٹرک بائیک ہی خرید سکیں گے۔
اُنہوں نے بتایا کہ ایکسل لوڈ پر عمل درامد کروانا ایک مشکل کام تھا جسے محکمہ ٹرانسپورٹ نے بڑی محنت سے سرانجام دیا۔ لوگ احتجاج کر رہے ہیں لیکن وہ نہیں جانتے کیا کہ روڈ کے اوپر زیادہ وزن لانے کی وجہ سے کتنا نقصان ہوتا ہے۔