لڑکا لڑکی پر تشدد کیس،ملزمان کا مزید4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)اسلام آباد میں لڑکے اور لڑکی کی قابل اعتراض ویڈیو بنانے اور ان پر تشدد کرنے والے ملزمان کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ ملزمان کا مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور۔
تفصیلات کے مطابق قابل اعتراض ویڈیو بنانے کے کیس کی سماعت کے دوران پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والا موبائل فون برآمد کرنے ہیں، لہذا ملزمان کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ اس موقع پر ملزمان کے وکلاء نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کردی۔ سماعت کے دوران جج نے استفسار کیا کہ کدھر ہیں عثمان ابرار ، حافظ عطاء الرحمن اور فرحان۔جس پر پراسیکیوٹر نےکہا کہ تینوں ملزمان عدالت میں موجود ہیں۔فرحان کا وکیل ملک اخلاق، عثمان کا وکیل میاں ظفر اقبال، سفیان اکرم چیمہ حافظ عطاء الرحمن کے وکیل موجود ہیں جبکہ سٹیٹ کی جانب سے جاوید عطا اور تفتیشی شفقت عدالت میں موجود ہیں۔ملزمان کے وکلاء نے کہا کہ پچھلی تاریخ پر بھی سات دن کا ریمانڈ مانگا گیا تھا، سوشل میڈیا کو ہم نہیں دیکھنا پولیس کا ریکارڈ دیکھنا ہے،مرکزی ملزم جو کچھ کر رہا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں،تمام لوگوں کو ایک ہی سانچے میں نہ رکھا جائے، پچھلی تاریخ پر دو دن کا ریمانڈ دیا گیا، وکلاء نے کہا کہ عدالت نے کہا تھا فرحان اور حافظ عطاء الرحمن کے خلاف کیا ثبوت ہے، مرکزی ملزم سے موبائل اور اسلحہ برآمد ہو چکا ہے، اگر کوئی پراگریس نہیں ہے تو ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے، اس وقت وہ ویڈیو ہی تمام ریکارڈ ہے، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے فرحان اور عطاء الرحمن مرکزی ملزم کو روک رہے ہیں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ وقار گوندل نےعثمان مرزا سمیت تینوں ملزمان کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزمان کو مزید چار روز کے لیے پولیس کے حوالے کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: شام کو آندھی اور گرج چمک کےساتھ بارش