ریسٹورنٹ میں بدتمیزی،احسن اقبال نے بڑا فیصلہ کر لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےریسٹورنٹ میں بدتمیزی کرنے والی فیملی کے خلاف کارروائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے، اگر میرے ساتھ سیکیورٹی گارڈ ہوتا یا کوئی جذباتی حمایتی ہوتا تو صورتحال گھمبیر ہوسکتی تھی، کل سے اندرون و بیرون ملک سے واقعے کی مذمت کی جا رہی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ قانون اجازت دیتا ہے کہ ہلڑ بازی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کروں لیکن اس واقعے میں خواتین اور بچے شامل تھے، اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ ان کےخلاف قانونی کارروائی نہیں کروں گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم معاشرے کو انتہا پسندی سے پاک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ نفرت اور انتہا پسندی کے نظریات کینسر کی طرح پھیلتے ہیں، عمران نیازی کی سیاست نفرت کو فروغ دے رہی ہے، میں سیاست میں نیا نہیں، 3 دہائیاں ہوگئی ہیں، پی ٹی آئی کے لوگوں سے کہتا ہوں جہالت پر مبنی کام نہ کریں، عمران نیازی لوگوں کو استعمال کرکے انہیں ٹشو پیپر کی طرح پھینک دیتا ہے، عمران خان کی محبت میں شرمناک کارروائیاں کرنے والے ٹھنڈے دل سے سوچیں، کیا ان کا لیڈر بھی ان کے ساتھ اتنی محبت کرتا ہے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے بتانے کی ضرورت نہیں کہ ملک کے لیے میری کیا خدمات ہیں، مجھے پی ٹی آئی کے کسی سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں، عمران خان پچھلے 10 سال سے چور چور کی مہم چلا رہا ہے، چار سال کی حکومت میں عمران خان ایک بھی الزام ثابت نہیں کر سکا،اُن کا کہنا تھا کہ جھوٹ اور الزام تراشیوں کا نتیجہ ہے کہ یہ سڑکوں پر دھکے کھا رہا ہے، سیاسی رہنماؤں کو اپنے کارکنوں کی تربیت کرنا ہوتی ہے جبکہ عمران خان حکومت چلانے اور کارکنوں کی تربیت کرنے میں ناکام رہے۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ صارفین کیلئے بڑی خوشخبری
خیال رہے کہ گزشتہ روز احسن اقبال کے ساتھ ایک نجی ریسٹورنٹ میں بدتمیزی کا واقعہ پیش آیا تھاجس پر احسن اقبال کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ’آج بھیرہ کے ایک ریسٹورنٹ میں ایک فیملی سے مڈ بھیڑ ہوئی، یہ فیملی بظاہر خود کو ایلیٹ سمجھتی ہے مگر اُنہوں نے مکالمہ کرنے کی بجائے جاہلوں کی طرح نعرہ بازی کی۔