موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند؟ فوج نے کمان سنبھال لی،سکیورٹی ہائی الرٹ

محرم الحرام کے دوران ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کی منظوری،ملکی سلامتی اور وقار کیلئے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر پابندی لگائی گئی ہے

Jul 09, 2024 | 11:39:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

24 نیوز کے شو  میں ہوسٹ نے سلیم بخاری سے محرم میں سکیورٹی کے انتظامات پر روشنی ڈالنے کا کہا سلیم بخاری نے جواب دیا کہ بدقسمتی سے محرم میں ہمارے ملک میں خطرات بڑھ جاتے ہیں اور خاص طور پر جب دہشت گردی کے واقعات پے در پے بڑھتے نظر آرہے ہوں، اور یہ سمجھا جاتا ہے  کہ پاکستان میں مسلکی اختلافات پر حملہ آور ہونا آسان ہے بجائے اس کہ کے آپ انتظار کریں کے کہی کوئی ہنگامہ ہو اور آپ اس پر قابو پانے کی کوشش کریں آپ کی ڈیپلائمنٹ ایسی ہونی چاہیے کے ایسی کوئی حرکت ہو ہی نہیں،ان دہشت گردوں سےنمپٹنے کا طریقہ پولیس کے پاس نہیں ہے وہ رینجرز اور فوج کے پاس ہے ہمارے ملک میں جتنے بھی آپریشن ہوئے ہیں ان دہشت گردوں کے خلاف وہ فوج نے لڑے ہیں فوج کی ٹریننگ اور فوج کے عزم سے ان کا سامنا کیا جا سکتا ہے، میرا خیال سے بہت ضروری تھا کے بروقت یہ فیصلہ کیا جائے کے فوج تعینات ہوگی،اس میں ایک ایسی بات جس میں کچھ لوگوں کو پریشانی لاہک ہے وہ یہ ہے کہ یہ جو ڈیپلائمنٹ ہے یہ انڈیفینیٹ ہے مطلب ایسا نہیں ہے کے یکم محرم سے 10 محرم تک رہے گی بلکہ اس کی وضاحت میں کہا گیا ہے کہ اس کی واپسی کا فیصلہ زمینی حقائق کو دیکھ کے مقامی حکومتوں کے ساتھ مل کے کیا جائے گا۔ 
سلیم بخاری کا کہنا تھا کے مزید احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں جیسے ڈرون کے ذریعے محرم کے جلوسوں کی کورئج پر پابندی لگا دی گئی ہے اور کہا کے محسن نقوی نے موبائل اور انٹرنیٹ پر پابندی لگانے کی مخالفت کی ہے اور یہ کہا ہے کہ گزشتہ برس ہم نے پنجاب میں پابندی نہیں لگائی تھی اور سب خیر خیریت سے ہو گیا تھا اس پر باقی صوبوں کے ساتھ مشاورت کریں گے۔
ایکس سابقہ ٹویٹر پر پابندی کے حوالے سے انہوں نے جواب دیا کہ پاکستان حکومت کے پاس بے پناہ ایسے شوائد مجود ہیں کے پیچھلے گزشتہ سالوں میں ایکس کا انتہائی غلط استعمال کیا ہے اس پر منفی معلومات پھیلائی جاتی ہے اس لیے ایکس یعنی سابقہ ٹویٹر پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے ان کا کہنا تھا کے حکومت نہیں چاہتی کے محرم کے دوران کوئی ایسا واقع پیش آئے جس سے صورتحال اور خراب ہو۔