(ویب ڈیسک) امریکی فوجی طیارہ گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں 4 فوجی ہلاک ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق امپیریل کاؤنٹی، کیلیفورنیا میں بدھ کو مبینہ طور پر ایک فوجی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا، سوشل میڈیا پر طیارے پر جوہری مواد لدا ہونے کی افواہ پھیلی رہی، تاہم امریکی حکام نے اس کی تردید کر دی ہے۔
امریکی میرین کور کے ترجمان کے مطابق، بدھ کے روز جنوبی کیلیفورنیا میں پانچ امریکی میرینز کو لے جانے والا فوجی طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایم وی 22 بی آسپرے نامی طیارے میں کم از کم 5 فوجی سوار تھے، پانچواں فوجی لا پتا ہے، طیارہ امپیریل کاؤنٹی میں ہائی وے کے قریب گرا، جہاں ملبے سے صرف چار لاشیں ملیں، پانچویں کی تلاش جاری ہے۔ امپیریل کاؤنٹی کے حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پانچواں فوجی بھی حادثے میں ہلاک ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایٹمی تنصیبات میں عالمی ایجنسی کے کیمرے بند
دوسری جانب امریکی حکام نے تردید کی ہے کہ طیارے میں کسی قسم کا جوہری مواد موجود نہیں تھا۔
طیارے کا تعلق تھرڈ میرین ایئر کرافٹ ونگ سے تھا، جو دوپہر 1 بجے کے قریب گر کر تباہ ہوا، حکام نے بتایا کہ طیارہ ہائی وے 78 اور کوچیلا کینال روڈ کے قریب ایک مضافاتی علاقے میں گرا، جو کہ سان ڈیاگو سے تقریباً 100 میل مشرق میں ایل سینٹرو، کیلیفورنیا میں نیول ایئر ہیڈکوارٹر کے قریب ہے۔
حادثے کی وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں، ایل سینٹرو میں بحریہ کے فضائی ادارے نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے برعکس طیارے میں کوئی جوہری مواد موجود نہیں تھا۔