عامر لیاقت کی پہلی برسی پر شوبز شخصیات کا ردعمل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) پاکستان کے نامور ٹی وی میزبان، رکن قومی اسمبلی، اسکالر عامر لیاقت کی پہلی برسی کے موقع پر پاکستان شوبز فنکاروں نے ان کے لئے دعائے مغفرت کی اور ان کے لواحقین اور چاہنے والوں کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے چند فنکاروں کے خیالات کو ریکارڈ کرکے ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب پر ویڈیو شئیر کی۔
اداکارہ یمنیٰ زیدی، اداکار ساجد حسن اور اداکارہ بشریٰ انصاری سمیت بہت سی شخصیات نے عامر لیاقت کی پہلی برسی کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اداکار ساجد حسن نے کہا کہ عامر لیاقت انتہائی نفیس شخص تھے، وہ بہت جلدی ہمیں چھوڑ کر چلےگئے۔
اداکارہ یمنیٰ زیدی نے کہا کہ میرے کرئیر کے ابتدائی دنوں میں عامر لیاقت نے میرا انٹرویو کیا جہاں میں نے انہیں عامر لیاقت کو انتہائی ذہین، حاضر جواب اور بہترین میزبان پایا، اللہ ان کے درجات بلند فرمائے، وہ ہمیشہ ایک بیترین میزبان کے طور پر ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے۔
سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا کہ افسوس ہے کہ لوگ عامر لیاقت کو یاد کرتے ہوئے ان کی وہ تمام خصوصیات بھول جاتے ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے کافی شہرت پائی۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم کسی کو یاد کرتے ہیں تو ہمیں چاہیے کہ ان کی اچھی باتوں کو یاد رکھیں،ان کا زبان پر عبور، وسیع علم تھا۔
ڈاکٹر عامر لیاقت حسین 9 جون 2022 کی دوپہر کو کراچی کی ایک نجی اسپتال میں انتقال کر گئے تھے، انہیں انتہائی تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹرز نے ان کی موت کی تصدیق کی تھی۔ عامر لیاقت اپنی موت سے قبل کچھ عرصے سے نجی زندگی میں شدید مسائل سے دوچار تھے۔
مزید پڑھیں: نصیرالدین شاہ کے بیان پر اداکار یاسر نواز اور منشا پاشا کا سندھی زبان میں دلچسپ ردعمل
یاد رہے کہ عامر لیاقت اب کئی برسوں سے میڈیا انڈسٹری میں کام کر رہے تھے۔ 2001 میں انہوں نے جیو ٹی وی میں شمولیت اختیار کی تھی جہاں انہوں نے ایک مذہبی پروگرام عالم آن لائن کی میزبانی کی تھی جس نے انہیں بڑی پیمانے پر مقبولیت بخشی تھی۔ انتقال کے قبل گزشتہ کچھ برسوں میں عامر لیاقت نے جیو ٹی وی اور بول نیوز دونوں پر رمضان ٹرانسمیشنز کی میزبانی کی تھی۔ انہوں نے ٹی وی پر جو آخری شو کیا تھا وہ ’بول ہاؤس ود عامر لیاقت ’ تھا۔
ٹیلی ویژن میزبان کے طور پر اپنے کیریئر میں انہیں متعدد تنازعات کا سامنا رہا۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نفرت انگیز تقاریر پر ان کے متعدد شوز پر بھی عارضی طور پر پابندی عائد کی تھی۔ 2018 میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے انہیں الیکٹرانک میڈیا پر آنے سے روک دیا تھا۔ عامر لیاقت نے 2002 میں ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی تھی اور وزیر مملکت برائے مذہبی امور کا منصب بھی حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔
تاہم 22 اگست 2016 میں ایم کیو ایم سے اپنی راہیں جدا کرنے کے بعد مارچ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا تھا۔