(24 نیوز) پاکستان کا صفِ اول کا دشمن اور معصوم شہریوں کا قاتل نامور دہشتگرد ثناء اللہ غفاری عرف شہاب المہاجر افغانستان کے شہر کنڑ میں جہنم واصل ہو گیا۔
پاکستان کے خطرناک ترین دشمن کی افغانستان میں پر اسرار ہلاکت ہو گی۔ اِس دہائی کا سب سے بڑا دہشتگرد ثناء اللہ غفاری عرف شہاب المہاجر ہلاک ہو گیا۔ ہلاک ہونے والا دہشتگرد نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر انتہائی مطلوب تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 14 ہزار 500 ارب روپے کا قومی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
دہشتگرد اور اُس کی فیملی بھارت سے ہجرت کر کے افغانستان آئی تھی۔ اس کا تعلق افغانستان کے شہر کابل سے تھا۔ اس نے غفاری مدرسہ کابل سے مذہبی تعلیم حاصل کی تھی۔
دہشتگردثناللہ غفاری ،ازبکستان ودیگر میں حملوں مرکزی حیثیت رکھتا ہے تھا، وہ متعدد حملوں میں ایران، ازبکستان، تاجکستان، پاکستان یہاں تک کہ افغانستان میں بھی شریک رہا، وہ اپریل 2020 سے ناصرف اسلامک اسٹیٹ خراسان پروونس (ISKP) کا سرغنہ تھا بلکہ تمام تر آپریشنز کا ماسٹر مائینڈ اور ہیڈ آف آپریشنز بھی تھا۔ دسمبر 2021 میں اقوام متحدہ، امریکا اور یورپین یونین نے اِسے عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا اور سینکشن لسٹ میں ڈال دیا تھا، اقوام متحدہ، امریکہ اور یورپی یونین نے اس کو عالمی دہشتگرد قرار دینے کے ساتھ ساتھ اس کے سر پر دس ملین ڈالر کی انعامی رقم بھی رکھی ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کے سابق صدر پر دوسری بار فرد جرم عائد
دہشتگرد ثناءاللہ پاکستان اور دنیا بھر میں بے شمار حملوں کا ماسٹر مائینڈ اور آپریشنز لیڈ کے طور پر نامزد رہا، وہ ازبکستان اور دیگر بے شمار ایسے حملوں میں مرکزی حیثیت رکھتا تھا، اس کے بہیمانہ حملوں میں کابل میں پاکستان سفارتخانہ کا حملہ، امام بارگاہ قصہ خوانی بازار پشاور کا خود کش حملہ، ’ننگرہار‘ افغانستان میں جیل بریک، ازبکستان اور تاجکستان میں راکٹ حملے، ایران میں شاہ چراغ کے مزار پر دھماکہ، ’مزار شریف‘ افغانستان میں اہل تشیع کی مرکزی اور سب سے بڑی مسجد پر خود کش حملہ، روسی سفارتخانہ پر خود کش حملہ، لوگون ہوٹل پر چائینیز باشندوں پر حملہ، کابل ائیر پورٹ افغانستان پر حملہ اور دیگر بے شمار ایسے حملوں میں مرکزی حیثیت رکھتا تھا۔
امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ بیورو نے بھی اپنی ٹوئٹ میں انکشاف کیا کہ دہشتگرد ثناءاللہ ISIS-K کا وہ اہم ترین رکن تھا جو تمام تر آپریشنز کو منظور کرتا اور ان آپریشنز کیلئے فنڈز جمع کرتا تھا۔