(24 نیوز ) ملکی معیشت کو استحکام دینے کیلئے حکومت کی جانب سے گاڑیوں کی درآمد پر سخت فیصلوں کا امکان ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے امپورٹڈ گاڑیوں کی درآمد پر سخت پالیسی فنانس بل میں شامل کرنے کی ہدایت کی ہے جس کے تحت امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اب گاڑیاں درآمد ہونے کے 3سال تک فروخت نہیں ہو سکیں گی ،کسٹمز حکام گاڑیوں کی موجودہ درآمدی پالیسی پر عمل درآمد کروانے میں ناکام ہیں، موجودہ قانون میں کمرشل امپورٹر اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ کا غلط استعمال کرتے ہوئے گاڑیاں بک کرواتے ہیں ، جس کے بعد گاڑی پاکستان میں آتے ہی استعمال کی بجائے مارکیٹ میں فروخت کر دی جاتی ہے۔
خیال رہے آئندہ مالی سال کا بجٹ 12 جون کو پیش کیا جائے گا، وزارت خزانہ سمیت دیگر اداروں کی جانب سے بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دی جارہی ہے،ریئل اسٹیٹ کے بعد آٹو موبائل انڈسٹری کے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کےلیے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز پر غورشروع کردیا ہے، جس سے ملک میں امپورٹڈ استعمال شدہ گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کاخدشہ پیدا ہوگیا ہے،1800 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 30فیصد، جبکہ بڑی گاڑیوں پرڈیوٹی 70ےبڑھ کر 100 فیصد تک کرنےکا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں :دودھ کی قیمت میں بڑا اضافہ