(24 نیوز)بھارت کی سپریم کورٹ نےبیوی سے مارپیٹ کے الزام میں پکڑے گئے شخص کی پیشگی ضمانت کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہاہے کہ بیوی کو کسی بھی طرح کی چوٹ کیلئے خود شوہر ہی ذمہ دار ہوگا ۔ بھارتی چیف جسٹس کی سربراہی میں بنے بینچ نے کہا کہ سسرال میں خاتون پر بھلے ہی کسی دیگر رشتہ دار نے حملہ کیا ہو لیکن اسکی ابتدائی ذمہ داری شوہر پر ہوگی ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ جس معاملہ کی سماعت کررہا ہے اس میں مرد کی یہ تیسری شادی ہے اور خاتون کی دوسری، شادی کے ایک سال بعد 2018 میں انکے ہاں ایک بچہ پیدا ہوا ۔ گزشتہ سال جون میں خود پر مبینہ حملے کے بعد خاتون نے لدھیانہ پولیس میں اپنے شوہر ، سسر اور ساس کے خلاف شکایت درج کرائی تھی ۔ خاتون نے الزام لگایا تھا کہ اس کے سسرال والے مزید جہیز کا مطالبہ کررہے ہیں ۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف انڈیا شرد اروند بوبڈے کی بینچ کے سامنے خاتون کے شوہر کے وکیل کشاگر مہاجن پیشگی ضمانت پر بضد تھے ۔ اس پر عدالت نے کہا کہ آپ کس طرح کے شخص ہیں ؟ خاتون نے الزام لگایا ہے کہ آپ اس کا گلا دبا کر قتل کرنے والے تھے ۔ اس نے الزام لگایا کہ آپ نے اسقاط حمل کیلئے مجبور کیا ۔ آپ کس طرح کے شخص ہیں کہ اپنی بیوی کی پٹائی کرنے کیلئے کرکٹ بلے کا استعمال کرتے ہیں ؟اس پر وکیل مہاجن نے کہا کہ خاتون نے شوہر کے والد پر الزام لگایا ہے کہ اس نے بلے کا استعمال کیا ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ ( شوہر ) یا آپ کے والد نے مبینہ طور پر مار پیٹ کرنے کیلئے بلے کا اسعتمال کیا ۔ جب کسی خاتون کو سسرال میں چوٹ لگتی ہے تو ابتدائی ذمہ داری شوہر کی ہے ۔ اس کے بعد عدالت نے شوہر کی درخواست ضمانت خارج کردی ۔
واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ سے پہلے اس معاملہ میں پنجاب اور ہریانہ ہائیکورٹ نے بھی خاتون کے ساتھ مار پیٹ کے ملزم شوہر کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا ۔