(24 نیوز) بھارتی ریاست گجرات میں ان دنوں جنس تبدیلی(جینڈر چینج) کا ٹرینڈ بڑھتا جارہا ہے ۔ دوہری شخصیت والے ایسے 20 لوگ سامنے آئے ہیں ، جو سرجری کے ذریعہ اپنی جنس تبدیل کراکر مرد سے عورت بن رہے ہیں ۔ ان میں سے کئی لوگ سرجری کے الگ الگ مرحلے میں پہنچ چکے ہیں ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تبدیلی جنس کیلئے سرجری کرانے والے کئی لوگ اپنی اپنی شناخت چھپانے کی خاطر گاوں و محلہ میں پہلے کی طرح ہی رہتے ہیں اور بھارتی سماج بھی اب انہیں آرام سے قبول کررہا ہے ۔ ایک رپورٹ میں پلاسٹک سرجن ڈاکٹر ہرش امین نے بتایا کہ 2020 ۔ 21 میں صرف احمد آباد میں ہی ایسی سرجری کا ہندسہ 1000 تک پہنچ گیا ہے ۔ سال بھر میں 50 ۔ 60 مریضوں نے پوچھ گچھ کی ، جس میں سے 14 مردوں کی سرجری میں کرچکا ہوں۔ میری طرح احمد آباد میں 80 سے زیادہ پلاسٹک سرجن ہیں۔ احمد آباد کے سینئر پلاسٹک سرجن ڈاکٹر شری کانٹ لاگونکر بتاتے ہیں کہ کارپوریٹ ہسپتال میں اس طرح کی سرجری کیلئے آٹھ لاکھ روپے تک کا خرچ ہوسکتا ہے ۔ زیادہ تر لوگ شناخت ظاہر ہونے سے بچنے کیلئے بیرون ممالک ایسی سرجری کرانے جاتے ہیں ، لیکن اب رجحان بدل رہا ہے ۔ گزشتہ 15 دنوں میں احمد آباد میں ہی چھ لوگوں کی ایسی سرجری ہوچکی ہے ۔
میڈیا رپورٹ کےمطابق ایسا ہی ایک معاملہ ڈاکٹر جیسنور دائرا کا بھی ہے ، جو ایک ٹرانس وومین ہیں ۔ انہوں نے حال ہی میں روس کی ایک یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی ہے ۔ ان کی پیدائش مرد کے طور پر ہوئی تھی ، لیکن دل سے وہ خود کو خاتون مانتی ہیں ۔ اسی حساب سے رہنا بھی چاہتی ہیں ۔ انہوں نے اپنی یہ خواہش کبھی بھی اپنے گھروالوں کو نہیں بتائی تھی ، لیکن اب انہیں اس بات کو قبول کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے ۔ اب وہ اپنی جنس تبدیل کروانا چاہتی ہیں ۔ ہر کسی کی طرح ڈاکٹر جیسنور بھی اپنے بچے کی پرورش کرنا چاہتی ہیں ۔ وہ سال کے آخر تک اپنی جنس تبدیل کرواکر پوری طرح سے خاتون بننے کیلئے تیار ہیں ۔ لیکن اس سے پہلے انہوں نے اپنا سیمن فریز کروادیا ہے ۔ اس سے بچہ بایولاجیکل طور پر انہیں کا ہوگا ۔