بھارت: کسانوں کے احتجاج میں ہزاروں خواتین کی شمولیت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بھارت میں مودی سرکار کے خلاف گزشتہ کئی ماہ سے جاری کسانوں کے احتجاج میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین بھی شامل ہوگئیں۔ خواتین نے خوب نعرے بازی کی اور تقاریر بھی کیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق دہلی کے مضافات میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر ہزاروں خواتین بھی جمع ہوئیں اور مطالبہ کیا کہ نئےزرعی قوانین کو ختم کردیا جائے۔یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر سے بھارت کے دارالحکومت کے مضافات میں 3 مختلف مقامات پر کسان اور ان کے خاندان احتجاج کیمپ لگا کر بیٹے ہوئے ہیں اور حکومت کی زرعی اصلاحات کی مخالفت کر رہے ہیں۔پیلے رنگ کی چادریں اوڑھی خواتین احتجاجی کیمپ میں توجہ کا مرکز بنی ہوئی تھی اور وہ نعرے لگا رہی تھیں، انہوں نے مارچ بھی کیا اور قوانین کے خلاف تقاریر بھی کیں۔بھارتی پنجاب کے کسان خاندان سے تعلق رکھنے والی 37 سالہ وینا کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم دن ہے کیونکہ یہ دن خواتین کی طاقت کا مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ اگر ہم متحد ہوئے تو پھر ہم اپنے مقاصد بہت جلد حاصل کر سکتے ہیں۔پولیس اور احتجاج کے منتظمین کا کہنا تھا کہ دارالحکومت دہلی اور ریاست ہریانہ کی سرحد کے قریب ہونے والے اس مظاہرے میں 20 ہزار سے زائد خواتین شریک ہوئیں۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہےکہ نریندر مودی کی حکومت نے مظاہرین کو پیشکش کی تھی کہ ان قوانین کو ڈیڑھ سال تک ملتوی کردیں گے لیکن کسانوں نے اس پیش کش کو مسترد کرتے ہوئےمطالبہ کیا کہ ان قوانین کو مکمل طور پر ختم کیا جائے۔