(24 نیوز)وفاقی وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو مزید بااختیار بنانے کے لیے کابینہ نے ترمیمی بل 2021 کی منظوری دے دی۔
تفصیلا ت کے مطا بق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ نے اسٹیٹ آف پاکستان ترمیمی بل 2021 کے مسودے کی منظوری دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کا بنیادی مقصد اسٹیٹ بینک کو مزید بااختیار بنانا ہے، اسٹیٹ بینک سارے بینکوں کا ریگیولیٹر ہے اور بنیادی ذمہ داری افراط زر کنٹرول کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس چیز کو حاصل کرنے کے لیے ہماری حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو مزید اختیارات دیے ہیں کہ وہ آزادانہ طور پر اپنے فیصلے کرے۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں اس کوسیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے اثر رسوخ استعمال کیا جاتا اور اسٹیٹ بینک اتنا آزاد نہیں تھا جتنا اس کو آزاد ہونا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے بہت فرق پڑے گا اور افراط زر بھی نیچے آئے گی، اسٹیٹ بینک بڑا آزاد اور مضبوط ادارہ بن کر ابھرے گا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ماضی میں اور ابھی اسٹیٹ بینک کی شہرت اچھی رہی ہے لیکن کچھ قوانین میں خلا نظر آرہا تھا اور اسٹیٹ بینک اپنا بنیادی کردار صحیح معنوں میں ادا نہیں کرتا تھا۔
کابینہ اجلاس کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریجنل پلیٹ فارم سارک کو ہماری حکومت نے 30 لاکھ ڈالر عطیہ دینے کی منظوری دی تھی، جس میں کابینہ رکن فواد چوہدری کی تجویز آئی کہ ہمارے ہاں کووڈ کے جو آلات تیار ہوتے ہیں وہ بھی اس میں شامل کریں۔ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے اعزاز احمد کو منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی اور فوریہ خان کو پاکستان اسٹینڈرڈز کنٹرول اتھارٹی میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر تعینات کرنے کی منظوری دی۔انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کمیشن میں جسٹس (ر) عظمت سعید نے کوئی بھی مراعات یا تنخواہ لینے سے معذرت کا اظہار کیا، جس کی کابینہ میں ستائش ہوئی۔