لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی تقاریر پر پابندی کا حکم معطل کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی تقاریر پر پابندی کا حکم معطل کر دیا۔ جسٹس شمس محمود مرزا نے معاملہ فل بینچ کو سماعت کے لیے بھجوا دیا۔ کیس کی ائندہ سماعت 13 مارچ کو ہوگی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے عمران خان کی تقریر اور بیانات پر پیمرا کی پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ حکومت پاکستان نے پیمرا کے ذریعے عمران خان کی کوریج پر ہابندی لگائی۔
جسٹس شمش محمود مرزا نے استفسار کیا کہ اس کیس کی گروانڈ کیا ہیں ؟ جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اس سے پہلے بھی پیمرا نے پابندی لگائی اور اسلام آباد یائیکورٹ نے اسے معطل کر دیا۔
پیمرا کے وکیل کی جانب سے درخواست کی مخالفت کی گئی اور موقف اپنایا کہ یہ درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں آتی یے، اس سے پہلے اسی نوعیت کا کیس میں پانچ رکنی بنچ سن چکا یے، جس کی پیر کو سماعت ہونی ہے، اس درخواست کو پانچ رکنی لارجر بنچ کو بھجوا دیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پیمرا کی عمران خان کوریج پر پابندی کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے کے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ عمران خان نے پیمرا کی پابندی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ عمران خان کی درخواست میں پیمرا کو فریق بنایا گیا۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پیمرا نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے نشریات پر پابندی کا حکم نامہ جاری کیا ہے، پیمرا کے احکامات غیر قانونی و غیر آئینی اور آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے، پیمرا نے پیمرا آرڈیننس 2002 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حکم جاری کیا ہے، نشریات پر پابندی عائد کرنا بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ پیمرا کے پابندی سے متعلق احکامات کالعدم قرار دینے کا حکم دے۔