(سُدھیر راٹھوڑ) تھرپارکر کے فطری حسن کے محور گردانے جانے والے مور ایک بار پھر رانی کھیت کی بیماری میں مبتلا ہوکر موت کے منہ میں جارہے ہیں۔
چیلہار ڈیپلو، اسلام کوٹ اور ننگرپارکر کے دیہاتوں میں مزید دس مور چل بسے جبکہ سینکڑوں اس بیماری سے متاثر ہیں۔
اس بیماری کا شکار ہوکر مور بینائی سے محروم ہوکر شدید کرب سے دوچار ہوجاتے ہیں اور کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں۔ ایسے ان کی موت ہوجاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: تھرپارکر کا صحرا بھی ہولی کے خوبصورت رنگوں میں رنگ گیا
فی الوقت علاقے کے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت گھریلو ٹوٹکوں کے ذریعے موروں کا علاج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
علاقہ مکینوں نے محکمہ وائلڈ لائف سے اپیل ہے کہ تھر کے روایتی حسن کی پہچان یہ پرندہ اس بیماری کا شکار ہوکر معدومیت کا شکار ہے جسے بچانے کیلئے ہرممکن اقدامات کیے جائیں۔