لاہور: میو ہسپتال میں جانے بچانے والی ادویات اور آلات ختم

Mar 09, 2023 | 13:22:PM

(24 نیوز) لاہور کے سب سے بڑے سرکاری میو ہسپتال میں ادویات کا فقدان پیدا ہو گیا ہے۔ کینسر، بلڈ پریشر اور شوگرکی ادویات غائب ہو چکی ہیں۔

ذرائع کے مطابق میو اسپتال میں مریضوں کو کینسر، بلڈ پریشر اور انسولین کی ادویات بھی مہیا نہیں کی جا رہی ہیں۔ 

میو اسپتال میں ڈرپ سیٹ، آپریشن پلاسٹر ز، آئی وی لائن بھی موجود نہیں ہے۔

ڈائیلاسز اور دل کے مریضوں کے لیے استعمال ہونے والے انجکشن ہیپارین انجکشن کی قلت کا معاملہ بھی سامنے آ چکا ہے۔ 

بیرون ممالک سے درآمد ہونے والی ادویات کی قیمتوں کے تعین کا بھی کوئی میکینزم نہیں ہے۔ حکومت کے پاس ادویات سے متعلق ہارڈشپ سے متعلق کیسز تعطل کا شکار ہیں۔ درآمدی ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے ہارڈ شپ کے کیسز کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیے: یوٹیلیٹی سٹورز پر سٹاک نہ ہونے کے برابر ،عوام پریشان

دوسری جانب انٹی کرپشن عدالت میں میو ہسپتال میں سرجیکل آلات اور ادویات خریداری میں خرد برد کیس میں ملوث 9 ڈاکٹر کی عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی جہاں ڈاکٹرز  سمیت دیگر عملہ حاضری کیلئے عدالت میں پیش ہوا۔

عدالت نے ڈاکٹروں کی عبوری ضمانت میں 16 مارچ تک توسیع کردی جبکہ تفتیشی افسر نے تفتیش مکمل کرنے کیلئے مہلت طلب کی۔

عدالت نے انٹی کرپشن تفتیشی افسر سے مکمل تفتیشی رپورٹ طلب کرلی۔

ملزمان پر میو ہسپتال میں سرجیکل آلات اور ادویات خریداری میں خُرد برد کا الزام ہے۔

ملزمان میں سے ڈاکٹر احمد عزیر قریشی، ڈاکٹر غلام فرید، ڈاکٹر رانا واجد علی، پروفیسر ڈاکٹر عمر نزیر، ڈاکٹر عمران محفوظ ، ڈاکٹر طاہر قدیر، ڈاکٹر نعمان اظہر، ڈاکٹر عتیق منور اور ڈاکٹر خالد محمود نے ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

مزیدخبریں