جو بندوق اسلام کیخلاف استعمال ہو یہ جہاد نہیں دہشتگردی ہے،مولانا فضل الرحمان

Stay tuned with 24 News HD Android App

(24نیوز)جمعیت علمائے اسلام(جے یو آئی)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مولانا حامد الحق پر حملہ میرے گھر اور میرے مدرسہ پر حملہ ہے،مولانا حامد الحق ایک بے ضرر عالم دین تھے، حقانیہ سے نسبت ان کا جرم تھا ،جو بندوق اسلام کے خلاف استعمال ہو یہ جہاد نہیں دہشتگردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک فاتحہ خوانی کیلئے جامعہ دارالعلوم حقانیہ پہنچے،سربراہ جے یو آئی نے مولانا حامد الحق کی شہادت و سانحہ اکوڑہ پر مولاناعبدالحق ثانی اور حقانی خاندان سے تعزیت کی،مولانا حامد الحق کی شہادت پر تعزیت اور خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ جامعہ حقانیہ کے منتظمین،اساتذہ،طلبہ اور ہم سب تعزیت کے مستحق ہیں، مولانا سمیع الحق کی شہادت کا غم ابھی تازہ تھا کہ اس جانکاہ سانحہ نے دل جھنجھوڑ دیا ،انہوں نے کہا کہ میں عمرے کے سفر پر تھا وہاں پر یہ افسوس ناک خبر ملی ، جو صدمہ مجھے پہنچا اس کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا،اللہ تعالیٰ مولانا حامدالحق سمیت تمام شہداء کے درجات بلند فرمائے اور ہم سب کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت کے مہنگائی کنٹرول کرنے کے دعوے ٹھیس ،ایک دن میں مرغی کا گوشت 25روپے فی کلو مہنگا
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ مولانا حامد الحق پر حملہ میرے گھر اور میرے مدرسہ پر حملہ ہے،مولانا حامد الحق ایک بے ضرر عالم دین تھے، حقانیہ سے نسبت ان کا جرم تھا ،مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ جو بندوق اسلام کے خلاف استعمال ہو یہ جہاد نہیں دہشتگردی ہے،نبی کریمﷺ حدیث ہے کہ ایک انسان کا خون بیت اللہ سے زیادہ قابل تعظیم ہے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں دو دن قبل تروایح کے دوران مسجد میں ایک عالم دین کو نشانا بنایا گیا ،یہ کالی آندھیاں ہیں ، آکر گذر جائیں گے، یہ مدارس باقی رہیں گے، اس طرح کی کاروائیاں کرنے والے سفاک اور دہشتگرد ہیں ،انہوں نے کہاکہ میں اپنے اساتذہ کو شہید کہوں اور قاتل کو مجاہد بھی کہوں؟ یہ نہیں ہوسکتا ، اکابر کا عقیدہ اور اسکا منھج میرے پاس امانت ہے ، اسکو نبھاؤں گا، یہ مدارس ، مساجد اور علماء زندہ و سلامت رہیں گے اور دشمن پیشمان ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:اے آئی کی مدد سے موت کی پیشگوئی، ویب سائٹ نے بڑا دعویٰ کردیا