(ویب ڈیسک)سوشل میڈیا پر فیک نیوز کا بہاؤ کوئی آج کی بات نہیں،جب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم آئے ہیں تب سے کام جاری ہے،یہ کام ہر ملک میں جاری ہے،فیس بک (facebook)،انسٹا گرام (instagram)پر جعلی خبروں کو کیسا روکا جائے؟ میٹا نے اس پر کام شروع کردیا ہے۔
میٹا نے آسٹریلیا میں فیس بک سے آن لائن خبروں کو بلاک کرنے کی غلطیوں سے سیکھا ہے، میٹا نے پہلے حادثاتی طور پر ہنگامی خدمات کے صفحات تک رسائی محدود کردی تھی،اب اسے بڑھا دیا ہے۔
میٹا کینیڈا کی پبلک پالیسی کی سربراہ ریچل کرن نے کہا کہ کمپنی نے مواد کو بلاک کرنے والی ٹیم کو اکٹھا کیا ہے جو لبرل حکومت کا آن لائن نیوز بل پاس ہونے پر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک اور انسٹاگرام پر خبروں کی دستیابی کو ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔میٹا کی نمائندہ نے بتایا کہ کمپنی خبروں کو اس طریقے سے ہٹائے گی جو محتاط، ذمہ دار اور شفاف ہو۔
سال 2021 میں فیس بک نے حکومتی بل کے جواب میں آسٹریلوی صارفین کو خبریں شیئر کرنے سے عارضی طور پر روک دیا تھا ،آسٹریلوی خبر رساں ادارے کہانیاں (سٹوریز یا خبریں)پوسٹ نہیں کر سکتے تھے اور جن لوگوں نے موجودہ خبروں کو شیئر کرنے کی کوشش کی انہیں اطلاعات موصول ہوئیں کہ انہیں ایسا کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ اس نے کچھ سرکاری مواصلات کو بھی بلاک کر دیا تھا، ان میں ہنگامی خدمات کے بارے میں پیغامات اور کچھ تجارتی صفحات بھی شامل تھے۔
ضرور پڑھیں :آئی فون 15 پرو میکس: ایسی خصوصیات جو آپ کیلئے جاننا ضروری ہیں
اگر بل C-18 منظور ہو جاتا ہے تو ٹیک کو کینیڈا کی میڈیا کمپنیوں کو آن لائن اپنے مواد سے لنک کرنے یا دوبارہ پیش کرنے کے لیے ادائیگی کرنے کی ضرورت ہوگی۔بل اس وقت سینیٹ میں کمیٹی کے مرحلے میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں :اپ ڈیٹس کا سلسلہ جاری: واٹس ایپ نے یوزر انٹرفیس تبدیل کر دیا
میٹا نے پہلے کہا ہے کہ کینیڈا میں آن لائن خبروں کو روکنے کی کوشش کرے گی ۔ لوگ اپنے فیس بک فیڈز میں جو کچھ دیکھتے ہیں ان میں سے تین فیصد سے بھی کم خبروں کے لنکس والی پوسٹس ہیں اور اس کے بہت سے صارفین کا خیال ہے کہ یہ پہلے سے ہی "بہت زیادہ" خبر یں ہیں ۔