موبائل سمز کی بندش، ٹیلی کام سیکٹر نے بھی پی ٹی اے کے موقف کی حمایت کردی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(وقاص عظیم) موبائل سمز کی بندش کے فیصلے پر ٹیلی کام سیکٹر نے بھی پی ٹی اے کے مؤقف کی حمایت کردی۔
ٹیلی کام انڈسٹری کی جانب سے وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی اے کو موبائل سمز کی بندش کے حوالے سے خط کر مکمل حمایت کی یقین دہانی کروا دی، ٹیلی کام کمپنیوں نے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کی موبائل سم بلاک کرنے سے متعلق انکم ٹیکس جنرل آرڈر پر عمل درآمد کی راہ میں اہم قانونی رکاوٹوں کی نشان دہی کردی، خط میں ایف بی آر کے سموں کی بندش سے متعلق آئی ٹی جی او کی قانونی خامیوں اور ممکنہ پیچیدگیوں کی نشان دہی کی گئی ہے۔
ٹیلی کام انڈسٹری کی جانب سے لکھے گئے خط کے متن کے مطابق قانوناً کسٹمرز کی سم کو یکدم بند نہیں کیا جاسکتا، کمپنیاں ٹیلی کام ایکٹ کے تحت بلا تعطل خدمات کی فراہمی کی پابند ہیں، لاکھوں سموں کی بندش کے احکامات پی ٹی اے اور صارفین کے قانونی حقوق سے متصادم ہیں، ایف بی آر کے آئی ٹی جی او پر عمل کیا تو صارفین کی جانب سے قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مقیم بنگلہ دیشی باشندے کو 37 سال بعد اپنے مل گئے، جذباتی لمحات کی ویڈیو منظرِ عام پر آ گئی
خط میں مزید لکھا گیا کہ ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کی تادیب کے لیے سموں کی بندش کے فیصلے سے قبل آئینی اور قانونی پہلوئوں کا جائزہ نہیں لیا ٹیلی کام سیکٹر
ایف بی آر نے فیصلے کے مالیاتی مضمرات کو مدنظر نہیں رکھا، ٹیلی کام سروس بنیادی حقوق میں شامل اور بندش کا حکم صارفین کے حقوق کے بارے میں عدالت عالیہ کے فیصلوں سے بھی متصادم ہے، سموں کی بندش ٹیلی کام کمپنیوں کے حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے جو اپنی ٹیکس ذمہ داریاں باقاعدگئی سے ادا کررہی ہیں، ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کی کسی بھی قسم کی تادیب براہ راست کی جائے ، سموں کی بندش سے قبل مروجہ قانونی تقاضے پورے کرنا ضروری ہیں۔
ٹیلی کام انڈسٹری کا وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کو لکھے گئے خط میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں درج انسانی حقوق اور صارفین کے حقوق کے قوانین کے تحت کسٹمرز کو بار بار یادہانی کرانے اور میڈیا مہم چلائے بغیر سمیں بلاک نہیں کی جاسکتیں، ہر فرد قانون کے مطابق مناسب عمل کے ساتھ منصفانہ اور مساوی سلوک کا حقدار ہے، آئی ٹی جی او سے متاثر ہونے والے افراد کو ایک وسیع میڈیا مہم کے ذریعے باضابطہ طور پر مطلع کیا جائے، صارفین کو شوکاز نوٹس جاری کیے جائیں، صارفین کو اپنا مقدمہ کسی ٹریبونل یا عدالت میں پیش کرنے کا موقع مل سکے، ایف بی آر قانونی اور مجوزہ طریقہ کار کے مطابق شفاف طریقے سے ٹیکس قوانین کا نفاذ کرے، اسی صور ت میں ہی سموں کی بندش کے نقصانات سے بچا جاسکتا ہے۔