(24نیوز) مارننگ شو ’مارننگ وِد فضا‘ میں فضا علی کا سوال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مرنے کے بعد اگر میں اپنے اعضاء ڈونیٹ کرنا چاہوں تو کس کو کر سکتی ہوں اور کیسے کر سکتی ہوں۔
فضا علی کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کون سے انسانی اعضاء مرنے کے بعد اور پہلے عطیہ ہو سکتے ہیں ساتھ ہی خون کے رشتوں کو کون سے اعضاء عطیہ کیے جا سکتے ہیں. اس حوالے سے ڈائریکٹر لیگل (پی ایچ او ٹی اے) عمران احمد کا کہنا تھا کہ انسانی اعضاء مرنے کے بعد عطیہ کرنے کیلئے آپ کو ایک فارم فل کرنا ہوتا ہے اس میں آپ کو اختیار دیا جائے گا کہ آپ اگر اپنی فیملی کو دینا چاہتے ہیں تو اُنہیں آپ کے اعضاء دیے جائیں گے اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ وہ کسی کو بھی عطیہ کر دیے جائیں تو اس کے لیے ایک الگوریتھم ہے جو اس چیز کا فیصلہ کرتا ہے پھر آپ ڈونر رجسٹری میں شامل ہو سکتے ہیں۔
یہ آپ کے مرنے کے بعد اعضاء کے جسمانی تحفے کے لیے قانونی طورپر رضامندی دینے کا ایک طریقہ ہے۔ اپنے خاندان کے اراکین اور پیاروں کو ضرور بتائیں کہ آپ اپنے اعضاء ڈونیٹ کرنا چاہتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ مرنے سے پہلے زندگی میں آپ 2 اعضاء دے سکتے ہیں جگر اور گردہ۔ اللّٰہ تعالٰی نے انسان کو 2 گردے دیے ہیں ایک گردے کے ساتھ بھی زندگی گزاری جا سکتی ہے۔ اگر انسان ایک گردہ عطیہ کرتا ہے تو اس سے زندگی کو کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے۔ اسی طرح جگر میں بھی ایک ایسی خاصیت رکھی گئی ہے کہ اگر جگر کا ایک حصہ لے کر دوسرے کو عطیہ کر دیا جائے تو جسے ڈونیٹ کیا جاتا ہے اس کا جگر بھی جنریٹ کرجاتا ہے اور عطیہ کرنے والے کا بھی آسانی سے جگر جنریٹ کر جاتا ہے۔
دوسری جانب مرنے کے بعد آپ جگر، گردہ، دل، پھیپھڑا، آنت، کان کا درمیانی حصہ، جلد، ہڈی کاگودا، دل کے والوز، کنیکٹیو ٹشو اور ویسکولرائزڈ کمپوزٹ ایلوگرافٹس (متعدد ڈھانچے کی پیوند کاری جس میں جلد، بچہ دانی، ہڈی، پٹھے، خون کی نالیاں، شامل ہو سکتے ہیں)۔
مزید پڑھیں: کھاریاں دے کھسرے ، تے اڈیالہ دا گورو
اُن کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ کے خاندان کا کوئی شخص بیمار ہے تو آپ ڈونیشن قریب ترین رشتے دار سے لے سکتے ہیں مگر اس میں بھی پولی سسٹک کڈنی ایک ڈیزیز ہے جوکہ پوری فیملی میں گھومتی ہے اگر اس فیلمی کے اندر یہ ڈیزیز کسی ایک میں بھی ہے تو اس فیملی کا کوئی بھی بندا ڈونر نہیں ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ اعضاء کی ڈونیشن ایک شخص سے کسی عضو یا ٹشو کو جراحی کے عمل کے ذریعے سے نکال کر دوسرے ضرورت مند شخص میں اسی طریقے سے ڈالنے کا عمل ہے۔ ٹرانسپلانٹیشن ان مریضوں کے لئے ایک ضروری عمل ہے جن کا کوئی عضو بیماری یا چوٹ کی وجہ سے ناکام ہوجاتا ہے۔ ہر عمر کے لوگ عضو ڈونیٹ کرسکتے ہیں ۔ جب کوئی شخص مر جاتا ہے، تو اس کے اعضاء ڈونیٹ کرنے سے پہلے اس کی طبی تاریخ اور عمر کی بنیاد پر عطیہ کرنے والے اعضاءکی مناسبیت کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اعضاء کی خریداری کی باقاعدہ تنظیم عطیہ کے لیے طبی موزوںیت کا تعین کرتی ہے۔