(24 نیوز) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ امن دینے کے نام پر قبائل کو تباہ و برباد کردیا گیا۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پشاور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارکنوں کا جوش وجذبہ ملین مارچ سے زیادہ ہے، یہ حکومتیں عوام کی نمائندہ نہیں ہیں، آئین میں یہ نہیں کہ فوج سیاست پر بات کرے، کہا جاتا ہے کہ فوج پر تنقید ملک سے بغاوت ہے، ان اسمبلیوں کو عوام کی اسبملیاں کہنا عوام کی توہین ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے مارگلہ ٹریلز پٹرول یونٹ کا افتتاح کر دیا
انہوں نے مزید کہا کہ میں جس جگہ کھڑا ہوں کسی دلیل کے ساتھ کھڑا ہوں، ہمیں کیا پڑی ہے کہ ہم 10 لاکھ لوگوں کو میدان میں لائیں، کارکنوں نے ایک بار پھر پیغام دیا ہے کہ جعلی اسمبلی قبول نہیں، کارکنوں کا جوش وجذبہ ملین مارچ سے زیادہ ہے، ہم عوام کی عزت ونفس کا مقدمہ لیکر آئے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جب آپ فوج میں جاتے ہے حلف اٹھاتے ہو اور کہتے ہے کہ میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، مگر جب فوج سیاست میں آتی ہے تو وہ حلف توڑ دیتے ہے اور فوجی نہیں رہتے، اس لئے میں ان پر تنقید کرتا ہوں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ پاکستان کے قیام میں تمہارا کوئی رول نہیں پاکستان ہماری قربانیوں سے بنا ہے، پاکستان بنانے میں نہیں پاکستان توڑنے میں آپ کا کردار ہے، تم اگر وردی پہن کر مجھ پر رعب ڈالنا چاہتے ہوُ تو یہ تمہاری بھول ہے، تم میرے قریب بھی نہیں آسکتے، معاملات ٹھیک کرلو اور اپنی حدود میں رہو، ہمیں امن دینے کے نام پر قبائل کو تباہ و برباد کردیا گیا۔