حکومتوں کی غفلت سے تعلیم صنعت بن گئی،ریاست مفت تعلیم فراہم کرے، سپریم کورٹ

Nov 09, 2021 | 18:08:PM

(24 نیوز)سپریم کورٹ نے ادارہ برائے بحالی زلزلہ زدگان (ایرا) کو تمام زیرتعمیر منصوبے جون 2022تک مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے خیبر پختونخواحکومت سے پیشرفت رپورٹ اور تعمیر شدہ سکولوں میں طلبہ و اساتذہ کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔ عدالت نے کہا حکومتوں کی غفلت نے تعلیم کو صنعت بنا دیا ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ مفت تعلیم فراہم کرے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا کے زلزلہ زدہ علاقوں میں اسکولوں کی عدم تعمیر کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے چیئرمین ایرا پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ایرا افسران صرف تنخواہیں اور مراعات لے رہے ہیں، آپ کے اپنے بچے سکول سے محروم ہوتے پھر آپ کام کرتے۔چیئرمین ایرا نے جواب دیا کہ 14 ہزار منصوبے مکمل کرنا تھے صرف تین ہزار رہ گئے، تعلیم اور صحت ہماری اولین ترجیح ہے، تعلیم اور صحت کے منصوبے مکمل ہونا رہ گئے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تعلیم اور صحت آپکی ترجیح ہوتے تو آج مکمل ہوتے، زلزلہ متاثرہ علاقے تو ایک سال میں ہی بن جانے چاہیے تھے، جن سکولوں کی تصاویر دی گئی ہیں وہ غیر فعال لگتے ہیں۔جسٹس قاضی امین نے کہا کہ حکومتوں کی غفلت نے تعلیم کو صنعت بنا دیا ہے، پہلے 8 روپے کالج کی فیس ہوتی تھی اب چھوٹے بچے کی 30 ہزار ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ مفت تعلیم فراہم کرے، کے پی حکومت ایرا کے پیچھے چھپنے کی کوشش نہ کرے۔ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے بتایا کہ اب تک 540 میں سے 238 اسکول مکمل کر چکے ہیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں انسانی بحران پر عالمی برادری کو اب ایکشن لینا چاہئے، عمران خان
 

مزیدخبریں