رابعہ انعم مہمان کو دیکھ کر مارننگ شوچھوڑ کرچلی گئیں،مہمان کون تھا؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)رابعہ انعم ایکٹر ، سنگر محسن عباس حیدر کی وجہ سے مارننگ شو روتے ہوئےچھوڑ کر چلی گئیں۔وہ یہ کہتے ہوئے اٹھ گئیں کہ اگر وہ آج بیٹھی رہیں تو پھر وہ خود کو عمر بھر معاف نہیں کرپائیں گی۔رابعہ انعم نے کہا اگر مجھے معلوم ہوتا کہ محسن عباس بھی اس پروگرام میں مدعو ہیں تو وہ ہرگزہرگز اس پروگرام میں آنے کی حامی نہ بھرتیں۔ انہیں جن مہمانوں کے بارے میں علم تھا کہ وہ اس پروگرام کا حصہ ہیں ان میں محسن عباس حیدر شامل نہیں تھے۔
تفصیلات کے مطابق ، معروف صحافی و سوشل ایکٹیویسٹ رابعہ انعم اے آر وائی کے مارننگ شو کی میزبان ندا یاسر کے پروگرام میں شریک تھیں کہ ان کا ایک ویڈیو وائرل ہوتا ہے جس میں وہ یہ کہتے دکھائی دیتی ہیں کہ "اب جب ہم اپنی گذشتہ غلطیوں کی بات کررہے ہیں اور ان کو سدھارنے کی بات کررہے ہیں تو ایسے میں مجھے یہ احساس ہوتا ہے کہ اگر وہ آج اس پر اسٹینڈ نہیں لیتیں تو وہ خود کو معاف نہیں کرسکیں گی حتیٰ کہ وہ اپنی بہن ، سہیلی اور بیٹی تک کا سامنا نہیں کرسکیں گی۔ انہوں نے مزید یہ کہا کہ وہ اپنی اس چھوٹی سی کاوش سے یہ ظاہر کرنا چاہتی ہیں کہ گھریلو تشدد کی ہمارے معاشرے میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ہم اس کو کسی طور بھی برداشت نہیں کرسکتے اور نہ ہی ایسا کرنے والے کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعلق رکھنا گوارا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے نام لیے بغیر محسن عباس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے فرد کے ساتھ پروگرام شئیر کرنے سے قاصر ہیں جس نے گھریلو تشدد کیا۔
ضرور پڑھیں : وزیراعظم کا چیف جسٹس کو دوسرا خط، وزیر آباد واقعےپر جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا
رابعہ انعم بات کرتے ہوئے بظاہر آبدیدہ بھی ہوگئیں اس دوران ندا یاسر نے انہیں تسلی دی کہ ہم اسے بڑی خوش اسلوبی سے حل کرلیتے ہیں۔ اس پر رابعہ انعم نے کہا کہ انہیں یہ چینل اور اس سے وابستہ لوگ بڑے پیارے ہیں اور بالخصوص ندا یاسر میں آپ سے بہت پیار کرتی ہوںاور میں سمجھ سکتی ہوں آپ کے لیے یہ کتنا مشکل ہے اس کو مینج کرنا لیکن میرے لیے اس سے بھی بڑھ کر تکلیف دہ اور مشکل ہے کہ میں اس پروگرام میں شریک رہوں۔
رابعہ انعم نے یہ الفاظ بھرائی ہوئی آواز میں مکمل طورپر ادا کیے اس دوران کوئی بریک نہیں لی گئی اور میزبان نے بھی کیمرے کو کٹ نہیں کیا بلکہ کیمرے مکمل ریکارڈنگ کرتے رہے۔اور یوں وہ اپنے الفاظا ادا کرکے چپ ہوئیں تو بریک لی گئی۔اب سوال یہ بنتا ہے کہ رابعہ انعم یہ الفاظ آف ائیر بھی ادا کرسکتی تھیں یا کم ازکم میزبان بریک لے سکتی تھی۔ یہ کیسی عزت ہے جس کا سرعام جنازہ نکال کر بعد میں یہ کہا گیا کہ وہ اپنے مہمانوں کی بڑی عزت کرتی ہیں۔ اس دوران محسن عباس حیرت اور شرمساری کے انداز میں چپ چاپ بیٹھے رہے۔
یہ بھی پڑھیں : کیا شعیب ملک اور ثانیہ مرزا میں باقاعدہ علیحدگی ہوگئی ؟
البتہ رابعہ انعم کے اس رویے پر یہ واقعہ ایک بار پھر زیربحث آچکا ہے۔ اب یہ باقاعدہ منصوبہ بندی سے کیا گیا ہے؟ یا حادثاتی طورپر ہوا ہے اس سے متعلق کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ کیونکہ پاکستان میں مارننگ شوز میں ریٹنگ کے چکر کے لیے کیا کچھ نہیں کیا جاتارہا۔