(احمد منصور) چیئر مین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور حکومت میں عجب کرپشن کی غضب کہانی سامنے آگئی ہے ۔
پی ٹی آئی دور حکومت میں ہونے والی اس کرپشن کےکھرے عمران خان تک جاتے ہیں کیونکہ یہ کرپشن کسی اور نے نہیں بلکہ ان کی فرنٹ پرسن سمجھے جانے والی فرح گوگی نے کی ، سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت میں فرح گوگی کے ظاہری اور غیرظاہری اثاثوں میں4520 ملین روپے کا اضافہ ہوا ہے جن میں سے فرح گوگی 950 ملین روپے کے اثاثوں کو خود تسلیم کرتی ہیں جب کہ غیر ظاہری مگر ملکیتی اثاثے 3825 ملین روپے ہیں۔
فرح گوگی کے صرف تین سالوں میں ظاہری اثاثوں میں 420 فیصد اور غیرظاہری اثاثوں میں 15300 فیصد اضافہ ہوا
فرح گوگی کے صرف تین سالوں میں ظاہری اثاثوں میں 420 فیصد اور غیرظاہری اثاثوں میں 15300 فیصد اضافہ ہوا، یہ اثاثے فرح گوگی کی ذاتی ملکیت ہیں جب کہ احسن جمیل گجر اور باقی رشتے داروں اور حصے داروں کے اثاثے اس کے علاوہ ہیں، ایس ای سی پی کے ریکارڈ کے مطابق فرح گوگی کئی کمپنیوں میں حصے دار ہیں۔
اس کے علاوہ غوثیہ بلڈرز (ایس ایم سی پرائیویٹ لمیٹڈ)، البراق ہاؤسنگ پرائیویٹ لمیٹڈ میں فرح گوگی حصے دار ہیں، البراق فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ، المعز ڈیری اینڈ فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ، دیان پراپرٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ، ڈاکٹرز کلینیکل کیئر پرائیویٹ لمیٹڈ، سینا ٹوریا اسپتال مینجمنٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ میں فرح گوگی کی حصہ داری ہے۔
240 کنال زمین بطور رشوت
3 دسمبر 2019 کو پراپرٹی ٹائیکون سےآؤٹ آف کورٹ معاہدے کے تحت برطانیہ سے 190 ملین پاؤنڈز پی ٹی آئی حکومت کو ملے، فرح گوگی نے 19جولائی 2021 کوپراپرٹی ٹائیکون سے 240 کنال زمین اپنے نام کروائی، یہ 240 کنال کی قیمتی زمین فرنٹ پرسن فرح گوگی کو رشوت کے طور پر منتقل کی گئی، اس رشوت کے عوض پی ٹی آئی حکومت نے 460 بلین روپے ہرجانہ کیس کی پیروی سے اجتناب کیا، 3 دسمبر 2019 کو پراپرٹی ٹائیکون سےآؤٹ آف کورٹ معاہدہ کیا۔
فرح گوگی نے 2018 میں اعلان کی گئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کابھی بھر پور فائدہ اٹھایا
برطانیہ کی این سی اے سے 190 ملین پاؤنڈز پی ٹی آئی حکومت کو ملے اورفرح گوگی نے 2018 میں اعلان کی گئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کابھی بھر پور فائدہ اٹھایا، ٹرانسفر پوسٹنگ اوراپنی کمپنیوں کے لیے سرکاری ٹھیکوں کی مد میں بطور رشوت لی گئی، رقم ریگولائز کرائی، فرح گوگی نے 489 ملین روپے سے زائد کالا دھن ریگولائز کروایا۔
بہاولپور اور گوجرانوالہ میں فرح گوگی کی زرعی زمین ملکیتی مگر غیرظاہرشدہ ہیں، فرح گوگی کی اسلام آباد اور لاہور میں رہائشی اور کمرشل جائیدادیں ملکیتی مگر غیر ظاہر شدہ ہیں، چکری میں 200 کنال زرعی زمین فرح گوگی کی ملکیتی مگر غیرظاہر شدہ ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی فرنٹ پرسن فرح گوگی منی لانڈرنگ جیسے گھناؤنےجرائم کی بھی مرتکب ہوئیں، فرح گوگی اور ان کے شوہر بطور جعلی ڈاکٹرگولڈ اسٹار یورو پرائیویٹ لمیٹڈ میں بطور ڈائریکٹرکام کرتے رہے، گولڈ اسٹار یورو پرائیویٹ لمیٹڈ ایک شیل کمپنی کے طور پر منظر عام پر آئی جب کہ 11 فروری 2022 کو مانیکا پرائیویٹ لمیٹڈ کاقیام عمل میں لایا گیا۔
فرح گوگی کے پاکستان میں موجود بینک اکاؤنٹس کی تعداد میں 2019 سے 2021 تک اضافہ ہوا
فرح گوگی کے پاکستان میں موجود بینک اکاؤنٹس کی تعداد میں 2019 سے 2021 تک اضافہ ہوا، 426 ملین روپے 2018 سے 2022 تک ایک بینک اکاونٹ میں ڈیپازٹ ہوئے جب کہ فرح گوگی، احسن جمیل گجر اور ان کے پارٹنرزکے ملک بھر میں 102 بینک اکاؤنٹس سامنے آئے، ان اکاؤنٹس کی کل مالیت ساڑھے 14 ارب روپے ہے جب کہ یہ پیسہ چیئرمین پی ٹی آئی کی فرنٹ پرسن کے طور پر لیا گیا۔
دستاویزی اور تکنیکی شواہد فرح گوگی کی ہوشربا رشوت اورکرپشن کا منہ بولتے ثبوت ہیں جب کہ پی ٹی آئی حکومت کےخاتمے کے بعد فرح گوگی کا ملک سے فرارسوچا سمجھا منصوبہ ہے، بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والے چیئرمین پی ٹی آئی کے کئی اور ساتھی بھی شامل ہیں۔