(کومل اسلم، مائدہ وحید، عرفان ملک)پنجاب میں سموگ کی صورتحال آج بھی انتہائی خراب ہے،لاہور 659 سکور سے فضائی آلودگی میں بدستور دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔
پنجاب میں شدید سموگ کے باعث کئی شہروں میں حد نگاہ نہایت کم ہوگئی، دھند کے باعث موٹرویز کو مختلف مقامات سے بند کردیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق چندی گڑھ، سہارن پور، نئی دہلی، ہریانہ، جالندھر،جے پور، جودھ پور، سے چلنے والی مشرقی ہواؤں نے لاہور، ملتان اور ملحقہ پاکستانی علاقوں میں فضائی آلودگی بڑھا دی ۔
لاہور کے اردگرد 4 کلومیٹر اور ملتان کے اردگرد ہوا کی رفتار 6 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، سمت شمال سے جنوب کی طرف ہے ۔
موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ سموگ کی شدید صورتحال آئندہ دو سے تین دن تک مزید جاری رہنے کا امکان ہے جبکہ سہ پہر تین بجے کے قریب مغرب سے مشرق کی طرف ہواؤں کا رخ اور رفتار بدلنے سے سموگ میں کمی آ سکتی ہے،
ماہرین کا کہنا ہے کہ فصلیں جلانے سے پیدا ہونے والا سیاہ دھواں دیگر عوامل سے مل کر سموگ بناتا ہے، دہلی 278 سکور سے دوسرے، بیجنگ 199 سکور سے تیسرے اور ویتنام کا دارالحکومت ہنوئی چوتھے نمبر پر ہے
دوسری جانب پنجاب حکومت کے اینٹی سموگ آپریشن پر عملدرآمد، سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ، کچرا اٹھانے اور دھول مٹی صاف کرنے کا سلسلہ جاری ہے، زگ زیگ ٹیکنالوجی کے بغیر چلنے والے بھٹے گرائے کا سلسلہ بھی جاری ہے
یہ بھی پڑھیں : سموگ اور انتظامی مسائل، 6 پروازیں منسوخ، 29 تاخیر کا شکار
اس کے علاوہ ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی اور دھواں پھیلانے پر فیکٹریاں اور کارخانوں کو سیل کرنے کے اقدامات پر بھی عملدرآمد جاری ہے ۔
سینئیر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شہری ماسک کا استعمال یقینی بنائیں اور بیمار ہونے سے بچنے کے لیے گھروں پر رہیں۔
واضح رہے کہ موٹروے ایم ٹو لاہور سے کوٹ سرور تک ،لاہور سیالکوٹ ایم 11 اور موٹروے ایم فور پنڈی بھٹیاں سے عبدالحکیم تک اور ایم 3 لاہور سے درخانہ تک دھند اور سموگ کے باعث بند کردیا گیا۔
ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق موٹرویز کو عوام کی حفاظت کیلئے بند کیا جاتا ہے، شہری زیادہ سے زیادہ دن کے اوقات پر سفر کرنے کو ترجیح دیں اور گاڑیوں میں دھند والی لائٹس کا استعمال کریں۔
یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے بھی سموگ کیس میں ورک فرام ہوم پالیسی پر عملدرآمد کرنے اور مارکیٹیں آٹھ بجے بند کرنے کا حکم دے دیا ہے، ساتھ ہی دھواں پھیلانے والی تمام گاڑیاں قبضے میں لینے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : محکمہ موسمیات کی بارش کے حوالے سے اہم پیشگوئی
پنجاب حکومت نے بھی ورک فرام ہوم پالیسی پر کام شروع کردیا ہے، ملازمین نجی ہوں یاسرکاری کام گھر بیٹھ کر کریں گے جبکہ لاہور میں 11 اور 12 نومبر کو مصنوعی بارش برسانے کی بھی تیاری ہونے لگی ہے، 18 اضلاع میں پارکس اور تفریح گاہیں 10 روز بند رہیں گی۔
عدالت نے دو ہفتوں کے لیے اتوار کے دن کمرشل سرگرمیوں پر پابندی لگانے کا حکم بھی دیا جبکہ سکول ،پارک اور تفریحی گاہوں کو 17نومبر تک بند کر دیا گیا ہے۔