(24نیوز) پاکستان ریلوے نے کوئٹہ دھماکے کی ابتدائی انکوائری رپورٹ جاری کردی،دوسری طرف ایک کالعدم تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
پاکستان ریلوےکی جانب سے ابتدائی انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ دھماکےکی نوعیت خودکش لگتی ہے،دھماکے کےوقت پلیٹ فارم نمبرایک پر کوئی ٹرین موجود نہیں تھی۔
ابتدائی رپورٹ میں بتایاگیا ہےکہ جعفرایکسپریس نےساڑھے 8 بجے پلیٹ فارم نمبر 1 پرپہنچنا تھا،دھماکے سےپلیٹ فارم نمبر2 پرموجود مسافر محفوظ رہے،دھماکےکی نوعیت خودکش لگتی ہے،دھماکے کی پہلی اطلاع کوئٹہ کنٹرول آفس سے 8 بج کر 40 منٹ پرموصول ہوئی۔
ترجمان ریلوےکا کہنا ہےکہ ڈی ایس پی اسپیشل برانچ ریلوےشاہد نوازودیگرریلوے عملہ موقع پرموجود ہے،دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
دوسری طرف کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پرہونےوالے دھماکے کی ذمّہ داری کالعدم تنظیم نے قبول کرلی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 40 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
کوئٹہ کے کمشنر محمد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار بھی شامل ہیں، ریلوے اسٹیشن پر دھماکا خودکش تھا،خودکش بمبار سامان کے ساتھ ریلوے اسٹیشن میں داخل ہوا،ایسے کسی شخص کو روکنا مشکل ہوتا ہے جو خودکش حملے کے لیے آئے، دہشت گرد واک تھرو کے راستے سے نہیں بلکہ اسٹیشن کے کھلے داخلی راستوں سے اندر آیا تھا،انہوں نے کہا کہ عوام خون کا عطیہ کرنے کے لیے ہسپتال جائیں، دہشت گرد ہمیشہ سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بناتے ہیں۔
سی ای او ریلویز نے کہاہے کہ دھماکے میں ریلوے پولیس کے 2 اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں،پشاور کے لیے جعفر ایکسپریس کو 9 بجے روانہ ہونا تھا، ٹرین ابھی پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی کہ ٹکٹ گھر کے قریب دھماکا ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پردھماکہ، 24 افراد جاں بحق ،57 زخمی
وزیرِ صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر تمام ڈاکٹروں اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا ہے،عام افراد غیرضروری طور پر آج ہسپتال آنے سے گریز کریں،ہسپتالوں میں غیر ضروری رش نہ کیا جائے۔