صدارتی ایوارڈ یافتہ سرائیکی شاعراقبال سوکڑی چل بسے
9 شعری مجموعے شائع ہوئے،سرائیکی زبان میں بطور مزاحمتی شاعر خود کو منوایا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) صدارتی ایوارڈ یافتہ معروف سرائیکی شاعر اقبال سوکڑی چل بسے۔
5 اپریل 1938ء کو ڈیرہ غازی خان کے علاقے سوکڑ میں پیدا ہونے والے اقبال سوکڑی سرائیکی زبان میں مزاحمتی شاعر کے طور پر خود کو منوانے میں کامیاب ہوئے تھے ،ان کاشمارسرائیکی وسیب کے معروف شعراء میں ہوتاتھاجنہوں نے وسیب کی محرومیوں کو اپنی شاعری کے ذریعے اجاگرکیا،ان کی 87 سال تھی۔
اقبال سوکڑی کے 9 شعری مجموعے شائع ہوئے تھے، جن میں ہنجوں دے ہار ، ڈکھ دی جنج ، کالے روہ چٹی برف ، ورقہ ورقہ زخمی ، لیر ولیر پچھاواں، اٹھواں آسمان ، بے انت اور زمین جاگدی اے شامل ہیں۔
اقبال سوکڑی کی نظمیں جدید فکر کا اظہار ہیں،وہ بلا شبہ اس عہد کے بڑے غزل گو شاعر ہوتے ہوئے سرائیکی وسیب کے انقلابی شاعر تھے۔