پی ٹی آئی کا صوابی میں پاور شو، امریکی جھنڈا لہرانے پر کارکن اور انتظامیہ آپس میں گتھم گتھا

Nov 09, 2024 | 16:02:PM
پی ٹی آئی کا صوابی میں پاور شو، امریکی جھنڈا لہرانے پر کارکن اور انتظامیہ آپس میں گتھم گتھا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آج صوابی میں پاور شو کرے گی، اس حوالے سے پی ٹی آئی کی جانب سے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور جلسہ گاہ کیلئے روانہ ہوگئے ہیں۔

 اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر نے بھی ہر صورت جلسے میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں کوئی رکاوٹ نہیں روک سکتی، میانوالی سے قافلےکی صورت میں جلسہ گاہ میں شرکت کروں گا، اس دوران جلسہ گاہ میں ایک کارکن نے امریکی جھنڈا لہرا دیا، جس پر کارکنان اور انتظامیہ آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔

جلسے کے لیے صوابی ، مردان ،نوشہرہ اور پشاور سے تعلق رکھنے والے ہر رکن اسمبلی کو ایک ہزار کارکن لانے کا ٹاسک دیاگیا جب کہ دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کو 5، 5سو افراد لانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔

پاکستان تحریک انصاف آج صوابی میں پاور شو کرنے جارہی ہے، جس کے لیے پنڈال سجا دیا گیا ہے اور جلسہ گاہ میں کرسیاں اور لائٹس لگادی گئی ہیں۔ جلسے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت دیگر رہنما خطاب کرتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔

جلسے میں ایک کارکن امریکی جھنڈا لے کر پہنچ گیا، کارکنان نے جلسے میں امریکہ کا جھنڈا لہرایا تو انتظامیہ اور کارکنان آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، انتظامیہ نے کارکن سے امریکی جھنڈا چیھن لیا جبکہ پولیس نے کارکن کو حراست میں لے لیا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے صوابی میں جلسے کے معاملے پر پنجاب حکومت بھی متحرک ہوگئی ہے، راولپنڈی اور اٹک پولیس کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ کردیا گیا ہے۔

 سینٹرل پولیس آفس لاہور کی جانب سے چار اضلاع کے ڈی پی اوز سمیت پنجاب کانسٹیبلری اور ہائی وے پیڑولنگ پولیس کی ڈیڑھ ہزار پولیس فورس کو آر پی او راولپنڈی کے حوالے کردیا گیا ہے، سینٹرل پولیس آفس نے فورس کو آر پی او راولپنڈی کی ڈسپوزل دینے کا مراسلہ بھی جاری کردیا۔

ڈی پی اور اٹک، چکوال، گجرات، منڈی بہاء الدین کو 200، 200 کی نفری کے ساتھ فوری طور پر راولپنڈی رپورٹ کرنے کی ہدایات کی گئی ہے جب کہ پنجاب کانسٹیبلری کی 500 اور پنجاب ہائی وے پیڑولنگ کی 200 نفری کو بھی راولپنڈی اور اٹک رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 تمام ڈی پی اوز اور فورس آر پی او راولپنڈی کی صوابدید پر منحصر ہوگی، آر پی او یا ان کی جانب سے مجاز آفیسر فورس کی تعیناتی کرسکیں گے۔

مراسلے کے مطابق تمام فورسز فسادات سے نمٹنے کے لیے ضروری آنسو گیس شیلز اور دیگر اینٹی رائیٹ آلات سے لیس ہوں گی، فیول اور فورس کی ٹرانسپورٹیشن، کھانے و رہائش کے انتظامات کی ذمہ داری بھی سی پی او راولپنڈی اور ڈی پی او اٹک کے ذمہ ہوگی۔

راولپنڈی شہر میں بھی 8 سے 10 نومبرتک دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، جس کے تحت جلسے جلوس، ریلی اور ہر قسم کے اجتماع پر پابندی ہوگی۔

اس حوالے سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق اسلحہ کی نمائش پر بھی سخت پابندی عائد کردی گئی ہے۔