(24نیوز) لاہور کی بینکنگ کورٹ نے مسلم لیگ ن کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادےحمزہ شہباز کی ضمانتوں میں 30 اکتوبر تک توسیع کر دی۔
جعلی اکاؤنٹس اورمنی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے،شہباز شریف نے عدالت سے استدعا کی کہ میں بات کرنا چاہتا ہوں، یہ وہی پلندہ ہے جس پر لندن سے فیصلہ آیا ہے، ایف آئی اے کے افسر تمام باتیں میڈیا کو بتا دیتے ہیں،بینکنگ کورٹ کے جج نے ایف آئی اے کے وکیل کو ہدایت کی کہ تفتیش پر پیش رفت سے آگاہ کریں،ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف کو سوالنامہ بھجوایا گیا تھا، کل انہوں نے جواب جمع کرایا ہے، شہباز شریف کے جوابات دیکھ کر تفتیش میں پیشرفت ہو گی،بینکنگ کورٹ کے جج نے کہا کہ بہت وقت ہو گیا ہے، عبوری ضمانت کی درخواستیں زیرِ التوا ہیں،دوران سماعت ایف آئی اے نے بینکنگ کورٹ کے دائرہ اختیار پر اعتراض کر دیا،ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ کیس کی سماعت بینکنگ کورٹ میں نہیں ہو سکتی، اینٹی کرپشن کی دفعات کی وجہ سے کیس بینکنگ کورٹ میں نہیں چلایا جا سکتا۔
بینکنگ کورٹ کے جج نے کہا کہ پہلی بار سرکاری وکیل کی طرف سے دائرہ اختیار کا سوال اٹھایا گیا ہے، 30 اکتوبر کو عدالت کے دائرہ اختیار کے اعتراض پر سماعت ہو گی،عدالت نے لیگی رہنماؤں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانتوں میں توسیع کر دی۔
خیال رہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز ضمانت ختم ہونے پر آج عدالت میں پیش ہوئے تھے،عدالت نے ایف آئی اے سے تفتیش کی رپورٹ بھی طلب کر رکھی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب