تعمیراتی میٹریل مہنگا،منصوبوں کی لاگت مختص شدہ بجٹ سے بڑھنے لگی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) مہنگائی کی لہر نے ترقیاتی منصوبوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 14 فیصد تک بڑھ گئی، تعمیراتی میٹریل کی بڑھتی قیمتیں ترقیاتی بجٹ پر اثرانداز ہونے لگیں۔
ذرائع کےمطابق محکمہ پی اینڈ ڈی بورڈ کے حکام نے حکومت کو اضافی لاگت سے آگاہ کردیا، منصوبوں کی لاگت مختص شدہ بجٹ سے بڑھنے لگی ہے، جس کے باعث بجٹ پر نظرثانی کی جائے گی، حکومت سے اجازت طلب کی گئی ہے کہ صوبائی ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کو منصوبوں کے بجٹ پر نظرثانی کا اختیار دے دیا جائے۔
دوسری جانب حکومت نے رواں مالی سال 560 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ دیا جس کے بروقت استعمال کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب خود میدان میں اترے اور پہلے تین ماہ میں افسران کی محکمانہ کارگردگی کا جائزہ لیا، غیر تسلی بخش کارگردگی کا نوٹس جن افسروں کو ملا ان میں محکمہ بہبود آبادی کے سیکرٹری مسعود مختار، محکمہ ماحولیات کے سیکرٹری سید مبشر حسین، محکمہ معدنیات کے سیکرٹری کے عامر اعجاز اکبر، محکمہ اوقاف کے سیکرٹری نبیل جاوید، سیکرٹری ویمن ڈیپارٹمنٹ امبرین رضا اور سیکرٹری برائے انسانی حقوق ندیم الرحمن شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ترقیاتی بجٹ کے استعمال میں بہتر کارگردگی دکھانے والے افسروں کو بھی تعریفی سرٹیفکیٹ جاری کیے اور ان کی کارگردگی کو تسلی بخش قرار دیا، جن افسروں کوتسلی بخش کارگردگی پر لیٹر ملا، ان میں وزیر اعلیٰ کے اپنے پرنسپل سیکرٹری عامر جان کو محکمہ توانائی میں بہتر کارگردگی پر سراہا گیا۔
سیکرٹری پی اینڈ ڈی بورڈ مجاہد شیر دل، محکمہ زراعت کے سیکرٹری اسد الرحمن گیلانی، غیررسمی تعلیم کی سیکرٹری سمیرا صمد،سیکریٹری سکولز ایجوکیشن غلام فرید کے علاوہ ڈی جی ریسکیورضوان نصیر کو بہتر کارگردگی پر تعریفی لیٹر دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ تین ماہ بعد پھر پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں پر اداروں کی کارگردگی کا جائزہ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صہیب کی دبئی روانگی مشکوک۔۔۔ متبادل کے بارے میں مشاورت