( 24نیوز)کورونا کے بعد ملک میں ایک اور وبا پھوٹ پڑی۔ڈینگی مچھر ملک بھر میں پھر سے سر اٹھانے لگا۔
تفصیلات ملک بھر میں جہاں کورونا کے وار جاری ہیں وہا ں ڈینگی کی وبا نے ایک بار پھر ڈیرے ڈال لئے ۔اسلام آباد میں ڈینگی وائرس کی صورتحال سنگین شکل اختیار کرنے لگی۔متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی۔ متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھنے پر شہر بھر میں اینٹی ڈینگی مہم کا آغاز کردیا گیا۔شہر کے مختلف علاقوں میں 40 ہزار سے زائد بروشرز تقسیم کئے گئے ۔ڈینگی لاروے کے خاتمے کیلئے فوگنگ اور مچھر کش ادویات کا سپرے بھی کیا گیا۔شاہ اللہ دتہ، بہارہ کہو، بری امام ،ملپور، کورنگ و دیگر علاقوں میں سپرے کیا گیا۔جبکہ ٹائر شاپس، دکانوں، بیکری مالکان کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔اسلام آباد انتظامیہ نےڈینگی کے خاتمے کیلئے شہریوں سے تعاون کی اپیل کی ہے ۔جبکہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے پر دکانداروں کو جرمانے کا بھی آغاز کردیا گیا۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں 304 ڈینگی کے نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔جس کے بعد اب خیبرپختونخوا میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2456 ہوگئی ۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 237 افراد کے ڈینگی ٹیسٹ کئے گئے جن میں 65 پازیٹو پائے گئے ہیں۔ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں 752 ڈینگی ٹیسٹوں میں 298 افراد ڈینگی پازیٹو تھے۔
دوسری جانب محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں اس وقت سب سے زیادہ ڈینگی کے متاثرہ 63 مریض خیبر ٹیچنگ اسپتال میں داخل کئے گئے ہیں۔ جس میں 7 خواتین اور 50 مرد مریض شامل ہیں۔ زیادہ تر مریضوں کا تعلق تہکال، اکیڈمی ٹاؤن، سفید ڈھیری، دانش آباد، سربنداور خیبر سے ہے۔حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ڈینگی کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 27 ہوگئی ہے۔اسی طرح لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 30 بستروں میں سے 17 پر ڈینگی کے مریض اس وقت زیرعلاج ہیں۔
جبکہ پنجاب میں بھی ڈینگی وائرس تیزی سے پھیلنے لگا۔پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے کہا کہ ڈینگی وائرس کے پیش نظر ایکسپو سینٹر میں فیلڈ اسپتال قائم کردیا گیا ہے۔وزیرصحت پنجاب نے ڈینگی کے تدارک کے حوالے سے کام کرنے والے تمام محکموں کو تیار رہنے کی ہدایت کردی۔
وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ ڈینگی ہر 3 سال بعدشدت اختیار کرتا ہے،2018 کےبعداب کی ڈینگی لہر بہت زیادہ شدید ہے، ڈینگی پر قابو پانے اور متاثرہ افراد کو ریلیف دینے کے لیے اس وقت 31محکمےکام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کرونا، پولیو اور ڈینگی وائرس کا ایک ساتھ سامناکر رہے ہیں، طب کے شعبے پر اس وقت شدید دباؤ ہے۔ یاسمین راشد نے شہریوں کو احتیاط کرنے کا مشورہ بھی دیا۔ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 2 سالوں سے ڈینگی پر تعینات تمام اسٹاف کو کرونا اور پولیو پر تعینات کردیا گیا ہے، اس دوران ٹیمیں ڈینگی کو نظر انداز کر کے کورونا اور پولیو پر کام کرتی رہیں۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ 2 سالوں سے ڈینگی مہم ہی نہیں چلائی گئی جبکہ محکمہ صحت نے دو سالوں سے ڈینگی دھواں دھار اسپرے پر پابندی عائد کی۔
یہ بھی پڑھیں:نئے بلدیاتی نظام سے متعلق مزید نکات اور تجاویز سامنے آگئیں