اڈیالہ جیل:عمران خان کے سیل کی دیوار توڑ کر واک کیلئے جگہ بنائی جائیگی

Oct 09, 2023 | 15:00:PM

(24نیوز) سائفر کیس میں خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ  جیل میں وزٹ کیا۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اڈیالہ جیل کا سیل اٹک جیل کی نسبت چھوٹا ہونے کا شکوہ کیا۔جج نے عمران خان کے کمرے کے باہر دیوار توڑ کر واک کیلئے 60 سے 70 فٹ جگہ بنا نے کا حکم دے دیا۔ جج کا کہنا تھا کہ اٹیچ باتھ بھی موجود ہے صاف ستھرا ماحول ہے۔ 

 جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے کمروں کا سرپرائز وزٹ کیا اور اُنہیں چیک کیا۔

جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے بتایا کہ خان صاحب کا کہنا تھا کہ چلنے پھرنے کیلئے جگہ کم ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے کمرے کے باہر دیوار توڑ کر واک کیلئے 60 سے 70 فٹ جگہ بنا دی جائے گی۔ اٹیچ باتھ بھی موجود ہے صاف ستھرا ماحول ہے۔ 

ذرائع کے مطابق آج سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو عدالت سے متصل جالیوں والے کمرے میں لایا گیا، جج ابوالحسنات ذوالقرنین کے حکم پر چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کو کمرہ عدالت میں بٹھایا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی ساتھ ساتھ کرسیوں پر کمرہ عدالت میں بیٹھے۔ کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلاء میں سے سلمان صفدر، نعیم پنجوتھا، شیرافضل مروت موجود تھے۔

جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے بتایا کہ خان صاحب کا کہنا تھا کہ چلنے پھرنے کیلئے جگہ کم ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے کمرے کے باہر دیوار توڑ کر واک کیلئے 60 سے 70 فٹ جگہ بنا دی جائے گی۔ اٹیچ باتھ بھی موجود ہے صاف ستھرا ماحول ہے۔ 

سپرینٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا کہنا تھا سیکریٹ عدالت کے جج ابوالحسنات کی ہدایت پر جلد از جلد سیل میں قائم دیوار توڑ دیں گے اور سیل کو بڑا کر دیں گے۔

مزید پڑھیں:  الیکشن کمیشن کا سیاسی جماعتوں سے حتمی ضابطہ اخلاق پر مشاورت کا فیصلہ

جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین کا کہنا تھا کہ عدالتی سماعت میں وکلاء کی جانب سے کچھ نوک جھونک ہوئی۔ شیر افضل مروت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو چالان کی کاپی پر دستخط کرنے سے روکا۔ وکلاء نے چالان کی نقول لے لی ہیں دستخط کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔ چالان کی نقول وکلا ساتھ لے گئے ہیں۔  دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا کا کہنا ہے کہ وہ چالان کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں۔ 

جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین کامزید کہنا تھا کہ 17 اکتوبر کو فرد جرم عائد کی جائیے گی اگر ہائیکورٹ سے کوئی آرڈر نہ آگیا۔

مزیدخبریں