سروسز ہسپتال کی اپ گریڈیشن کا کام 90 روز میں مکمل کیا جائیگا، محسن نقوی

Oct 09, 2023 | 19:02:PM

This browser does not support the video element.

(دُر نایاب) نگران وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن رضا نقوی کی ہدایات کے مطابق سروسز ہسپتال کی اپ گریڈیشن کے ماسٹر پلان کی منظوری کے بعد اسے 90 روز میں مکمل کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے سروسز ہسپتال کا دورہ کیا اور اپ گریڈیشن ماسٹر پلان پر جلد عملدرآمد کے احکامات جاری کیے۔

سروسز ہسپتال میں گراؤنڈ فلور پر انتہائی نگہداشت کا یونٹ بنے گا جبکہ ایم ایس اور دیگر انتظامی دفاتر بیسمنٹ میں منتقل ہوں گے اور اس اپ گریڈیشن پر 4 ارب روپے لاگت آئے گی۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ گراؤنڈ اور دیگر فلورز کو فوری طور پر خالی کروا کر 16 اکتوبر سے تین شفٹس میں اپ گریڈیشن کا کام شروع کیا جائے۔

وزیراعلیٰ محسن نقوی نے سیکرٹری صحت اور سیکرٹری تعمیرات و مواصلات کو اپ گریڈیشن پلان پر عملدرآمد کیلئے ہدایات دیں اور کہا کہ میں ذاتی طور پر اپ گریڈیشن کے کام کی مانیٹرنگ کروں گا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ محسن نقوی نے سمز لیب کا دورہ کیا اور میڈیکل ٹیسٹ کیلئے سہولتوں کا معائنہ کیا جہاں انہوں نے لیب کا ریونیو نہ ہونے اور مریضوں اور سٹاف واش رومز  میں سہولیات کی عدم فراہمی پر برہمی کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ محسن نقوی کی شہر میں جاری ترقیاتی منصوبے جلد مکمل کرنے کی ہدایت

وزیراعلیٰ نے ٹیسٹ سے حاصل ہونے والے ایک روز کے ریونیو کا ریکارڈ بھی چیک کیا جہاں انہیں بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیسٹ سے ایک روز میں 56 ہزار روپے ریونیو حاصل ہوا جس پر وزیراعلیٰ نے سمز لیب میں سہولتیں اور ٹیسٹ کا معیار بہتر بنانے کے احکامات جاری کیے۔

اس موقع پر ایک مریض نے وزیراعلیٰ سے ٹیسٹ باہر سے کرانے کی شکایت کی جس پر وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ریکارڈ چیک کرنے کے بعد ٹیسٹ باہر سے کرانے کی انکوائری کا حکم دیا۔

وزیراعلیٰ محسن نقوی نے سروسز ہسپتال میں بے ہنگم پارکنگ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پارکنگ کے انتظامات کو بہتر بنانے کا حکم دیا۔

اس دوران وزیراعلیٰ نے ایمرجنسی بلاک کا دورہ بھی کیا اور مریضوں کیلئے فراہم کردہ سہولتوں کا جائزہ لیا جہاں انہوں نے نئی لفٹ تنصیب کرنے کا حکم دیا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جاوید اکرم، سیکرٹری صحت، سیکرٹری تعمیرات و مواصلات، سپیشل سیکرٹری صحت، پرنسپل سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، ایم ایس سروسز ہسپتال اور متعلقہ حکام بھی وزیراعلیٰ کے ساتھ موجود تھے۔

مزیدخبریں