(24 نیوز)ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اہم آئینی ترامیم کی منظوری کے حوالے سے حکومت کے سب دکھ درد دور ہوچکے ہیں ۔کیونکہ ایک طرف آرٹیکل ٹریسٹھ اے کے عدالتی فیصلے کے بعد حکومت کو آئینی ترامیم منظور ہونے کی اُمید جاگی ہے تو وہیں دوسری جانب جے یو آئی ف کا جھکاؤ بھی حکومت کی طرف ہوتا ہوا نظرآرہا ہے۔کل فلسطین کے حق میں اے پی سی کے دوران ،مولانا فضل الرحمان ،نواز شریف اور آصف علی زرداری ایک ہی جگہ پر موجود نظر آئے اور اُن کے درمیان اہم آئینی ترامیم پر بھی بات ہوئی ۔جس کے بعد اب یہ اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ مولانا فضل الرحمان اور حکومت کے درمیان اہم آئینی ترامیم کو لے کر معاملات طے پاگئے ہیں۔
پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے آئینی ترامیم پر مولانا فضل الرحمان کی تجاویز سے اتفاق کر لیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان آئینی ترمیم پر اپنا مسودہ دو سے تین دن میں حکومتی ٹیم کے حوالے کرے گی ، جس کے بعد پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قانونی ٹیم اپنا مسودہ جے یو آئی ف سے شئیر کرے گی۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مولانا نے آئینی عدالت کے قیام پر مشروط رضامندی ظاہر کی ہے، اطلاعات کے مطابق پہلے مرحلے میں آئینی عدالت کے قیام اور اس کے ججز کے تقرر اور اختیارات سے متعلق ترمیم لائی جائے گی، آئینی ترمیم شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں گی۔اب اگر حکومت نے مولانا کو شیشے میں اُتار لیا ہے تو یہ یقینی طور پر اہم آئینی ترامیم کے حوالے سے حکومت کیلئے یہ بڑا بریک تھرو ہے۔بہرحال حکومت مولانا فضل الرحمان پر اب بھی پورے طریقے سے انحصار نہیں کر رہی اور وہ آئینی ترامیم منظور کروانے کی دوسری آپشنز پر بھی کام کر رہی ہے۔اور یہی وجہ ہے کہ اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر پارلیمانی رہنماؤں کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو دوسرا خط لکھ دیا ہے۔
ایاز صادق19ستمبر کو الیکشن کمیشن کو ایک خط پہلے ہی ارسال کر چکے ہیں،خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن جلد خواتین، غیرمسلم اراکین کی نشستوں سے متعلق فیصلہ کرے۔اب اگر الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں پر اہم ترامیم سے پہلے فیصلہ کردیتا ہے تو ممکن ہے حکومت کیلئے ترامیم کروانے کا کام اور بھی آسان ہوجائے۔بہرحال حکومت نے اپنا ہر آپشن کھلا رکھا ہوا ہے۔وہ جے یو آئی ف کو بھی آن بورڈ لے رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جے یو آئی ف معاملے پر متحرک نظر آرہی ہے ۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کل ہمارے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے ہمارا مسودہ تیار ہے جو مولانا صاحب کسی بھی وقت عوام کے سامنے لے آئیں گے۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں