وزیر اعلیٰ پنجاب کا کلائیمیٹ چینج انٹرن شپ پروگرام کا وظیفہ 24 ہزار سے 60ہزار کرنے کا اعلان

Oct 09, 2024 | 18:37:PM

(راودلشاد)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز  نے  سی ایم انٹرن شپ  ’کلائمیٹ ریزلینٹ لیڈر شپ  پروگرام ‘کا اعزازیہ 25ہزار سے بڑھا کر 60ہزار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے موبائل ائیر کوالٹی مانیٹرنگ سٹیشن کا معائنہ کیا،وزیر اعلیٰ مریم نواز نے اینٹی سموگ سکواڈ اور الیکٹراک بائیک کا بھی جائزہ لیا،وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ری سائیکلڈ پلاسٹک سے بنے فرنیچر ،جھولے اور دیگر اشیاء کا بھی معائنہ کیا،وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف تقریب میں اپنی نشست کی بجائے انٹرن کے درمیان بیٹھ گئیں، پہلی مرتبہ 90 شاہراہ قائد اعظم کے مرکزی میٹنگ روم کو ماحول سے مطابقت رکھتے ہوئے پودوں سے سجایا گیا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمی  بخاری، صوبائی وزرا چوہدری شافع حسین ، شیر علی گورچانی,صہیب احمد ملک، کاظم پیر زادہ،رمیش سنگھ اروڑہ ، عاشق حسین ،چیف سیکرٹری , سیکرٹریز اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
 وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ترقیاتی پراجیکٹ میں ایک فیصد فنڈشجرکاری کیلئے یقینی بنانے کا حکم دے دیا،کلائیمیٹ چینج لیڈر شپ انٹرن شپ پروگرام کا اعزازیہ 25ہزار سے بڑھا کر 60ہزار کرنے کا اعلان کیا اور روڈز کی تعمیرو مرمت کے دوران اطراف میں درخت لگانے کی ہدایت کی،انہوں نے پنجاب کے سکولوں میں 15اکتوبر تا15نومبر سموگ کا تھیم متعارف کرانے کی ہدایت بھی کی۔

وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈین پنجاب کیساتھ کلائیمیٹ ڈپلومیسی شروع کرنی چاہیے،سموگ کے اثرات دونوں اطراف میں یکساں ہیں تو خاتمے کیلئے پاکستان اورانڈین پنجاب کو یکساں اقدامات کا آغازکرنا چاہیے، بٹن دبانے سے نہیں بلکہ سموگ اجتماعی کاشوں سے ختم ہوگی،ہر فرد کو سموگ کے خاتمے کی اہمیت کا علم ہونا چاہیے،پنجاب میں میرابنیادی ویژن یوتھ ڈویلپمنٹ ہے،انٹرن کو 25ہزار دینے کا بتایاگیا تو احساس ہوا کے بہت کم ہے، انہوں نے کہاکہ 60ہزار بھی انٹرن شپ پروگرام کیلئے کم محسوس ہوتے ہیں، پنجاب کے مختلف اضلاع سے آنیوالے انٹرنس کو دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی،انٹرن شپ کے بعد بچوں کیلئے جاب سکیورٹی کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی ہے،انوائرمنٹ لیڈر کی ماحولیات کے شعبے میں ہی جاب ہونی چاہیے تاکہ بچے ایجوکیشن اورٹریننگ سے بھر پور فائدہ اٹھا سکے،انٹرن کو محکمہ ماحولیات اورفارسٹ ڈیپارٹمنٹ میں رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے ڈیپارٹمنٹس میں نوکری کیلئے جاب لنک فراہم کرنا بھی اداروں کی ذمہ داری ہے،ماضی میں ماحولیات کے محکمے کو متروکہ ڈیپارٹمنٹ کے طورپر ٹریٹ کیا جاتا تھا،ماحولیات کی انٹرن شپ ایک جاب نہیں بلکہ ایک مقدس ذمہ داری ہے ،جیل میں ڈیتھ سیل سے باہر آنے پرسبزے کی اہمیت کا بہت احساس ہوا،اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ سرسبز ماحول کا تحفظ ہم سب کی بہت بڑی ذمہ داری ہے،انٹرنس نہ صرف ماحول کو بہتر بنائیں گے بلکہ شہروں کو ماحولیاتی طورپر محفوظ بنائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ مریم اورنگزیب اوران کی ٹیم نے میری توقعات سے بڑھ کرکام کیا،میں کل کروں گی،پرسوں کروں گی والی بات نہیں کرتی جب کام مکمل ہوتا ہے تو عوام کے سامنے پیش کیا جاتا ہے،الحمدللہ پنجاب حکومت ہر روز ایک نیا پراجیکٹ لانچ کرتی ہے اوراس پر عملدر آمد کو یقینی بنایاجاتا ہے،نوازشریف کی بیٹی ہوں جنہوں نے کبھی عوام سے جھوٹا وعدہ نہیں کیا،نوازشریف نے جو وعدہ کیا ہمیشہ نبھایا،ماحولیات کا تحفظ کسی ایک ڈیپارٹمنٹ یا ایک صوبہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کی ذمہ داری ہے،25کروڑ عوام کو مل جل کر ماحولیات کے مسئلہ کو حل کرنا چاہیے،انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے بغیر قوم ترقی نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہاکہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے بغیر ترقی کا سوچنے والوں کو جاہل ہی سمجھا جاسکتا ہے،ڈویلپمنٹ پراجیکٹ میں ایک فیصد شجرکاری کے لئے مختص ایس او پیز میں شامل کردیاگیاہے،جانوروں پر ظلم کرنا غیر مہذب اقوام کا شیوا ہے،انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جانوروں پر ظلم کے واقعات سامنے آنے پر فوری ایکشن ہوتا ہے،پنجاب میں گدھے کی ٹانگ کاٹنے والے کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیاگیا،مہذب قوم کی ایک پہچان یہ بھی ہے کہ وہ جانوروں کیساتھ کیسا سلوک کرتی ہے،اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ایئرکوالٹی انڈکس میں بہتری آرہی ہے،سموگ اکتوبر سے فروری تک نہیں بلکہ سال بھر رہتی ہے،ماحولیات کی بہتری میں حائل رکاوٹوں کو دورکرنا ہوگا،سموگ کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری اورآنکھیں خراب ہوجاتی ہیں، سموگ اتنی خطرناک صورت اختیار کرتی ہے کہ سکول اور آفس بھی بند کرنے پڑتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب  نے کہا کہ سموگ کی وجہ سے بچوں میں سانس کی بیماریاں زیادہ لاحق ہورہی ہے،بچوں میں سموگ کی وجہ سے سانس کے امراض کی پیچیدگیاں جنم لیتی ہیں،سموگ کے خاتمے کیلئے ایک نہیں بلکہ متعدد مختلف اقدامات کرنے ہوں گے،ہر گھر میں ہر بچے تک کو سموگ کے خاتمے کا علم ہونا چاہیے،سموگ کا خاتمہ ہمارے بچوں کی زندگی اورصحت کا سوال ہے،انہوں نے کہا کہ سکولوں میں سموگ سے متعلق آگاہی کو بطورسبجیکٹ پڑھایا جائے گا،سموگ میں کمی کیلئے پائید ار اقدامات کے ایکشن پلان پر عملدر آمد شروع ہوچکا ہے،سموگ کے خاتمے کیلئے اینڈ ٹو اینڈ ایکشن پلان بنایاگیا ہے۔آنے والے دنوں میں سموگ میں کمی آئے گی،اینٹوں کے بھٹوں سے نکلنے والے کالے دھویں پر وارننگ دی گئی اوروارننگ کے بعد خلاف ورزی پر گرادیاگیا،کسی کا روزگار خراب نہیں کرنا چاہتے مگر ماحول خراب کرنے والوں کے خلاف دل پر پتھر رکھ کر کارروائی کرنا پڑتی ہے۔

 مریم نواز نے کہا کہ انڈسٹریز میں چمنیوں پر کیمرے نصب کیے گئے ہیں،جس کی سرویلنس مانیٹرنگ روم میں کی جارہی ہے۔دھواں نکلنے کی صورت میں انڈسٹری کنٹرول روم سے فوری طورپر کال کی جاتی ہے۔ڈرون ڈیجیٹل انسپکشن،سی سی ٹی وی کے ذریعے بھی ماحولیات کی مانیٹرنگ کا عمل جار ی ہے،چربی پگھلانے والے کارخانوں سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی پیدا ہوتی ہے بلکہ لوگوں کو زہر پلایا جارہا ہے،پولیٹیکل پلوشن نظر نہیں آتی مگر ملک کو برباد کردیتی ہے،احتجاج،گھیراؤ،جلاؤ غلط روایات ہیں،اب مہنگائی 38سے9فیصد پر آئی ہے تو اس کے لئے کام کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کرسی پر بیٹھ کر ہر لمحہ لوگوں کیلئے کچھ کرنے کا سوچتی ہوں،نئی نسل کے لئے مواقع سے بھر پور پنجاب بنانا چاہتے ہوں تاکہ روزگار کے لئے باہر نہ جانا پڑے۔مہنگائی کم ہورہی ہے تو احتجاج کیلئے خیبر پختونخواہ سے لانا پڑتا ہے،احتجاج میں پنجاب اور اسلام آباد پولیس پر حملہ کرنے و الے خیبر پختونخواہ کے پولیس اہلکار پکڑے گئے،شہید ہونے والا پولیس اہلکار کسی کا باپ اورکسی کا بیٹا تھا،اس کا کیا قصور ہے،کیایہ قوم کے بیٹے اس لئے ہیں کہ آپ کا احتجاج روکتے ہوئے جان سے چلے جائیں،ملائیشیا کے پرائم منسٹر آئے اور اب ایس سی او شروع ہونے والی ہے تو اب پاکستان کا کونسا چہرہ دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے،ایک صوبہ پورے سازوسامان کے ساتھ وفاق پر حملہ آور ہورہا ہے،مہنگائی کم ہونے سے ان کی سیاست دفن ہورہی ہے،سیاسی مخالفت اپنی جگہ ملک ترقی کررہا ہے مجھے چاہیے کہ میں چپ کر کے بیٹھ جاؤں،کسی کے کام کرنے سے غریب کی زندگی میں سہولت آرہی ہے نہ خود کام کرتے ہیں اورنہ دوسروں کو کام کرنے دیتے ہیں،سیاسی سموگ پھیلانے والوں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا،عوام نے کوئی رسپانس نہیں دیا،عوام کو ریلیف ملتا ہے تو اس قسم کے لوگوں کو کوئی گھانس نہیں ڈالتا،وزیراعلیٰ مریم نواز  نے کہا کہ کچھ بھی ہوجائے ہمیں ملک پر کوئی آنچ نہیں آنے دینی چاہیے،سب کو ترقی کرتا ہوا،پھلتا پھولتا پنجاب نظر آئے گا،پہلی مرتبہ تعلیم کے لئے چالیس ارب روپے کا سکارلرشپ شروع کیا،یونیورسٹی میں داخلہ ہوجائے تومالی استطاعت نہ ہونے کی صورت میں حکومت فیس اداکرے گی۔

 مریم اورنگزیب نے اپنے خطاب میں ماحولیاتی بہتری کے لئے اقدامات سے آگاہ کیا,انہوں نے کہا کہ پنجاب میں  پہلی مرتبہ وہیکل انسپکشن سسٹم متعارف کرایا گیا,موسمیاتی تبدیلی اور سموگ کے خاتمے کے پہلا جامع پلان پر عملدرآمد کرنے جارہے ہیں,ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز   کی ہدایت پر انٹرن کا ماہانہ اعزازیہ بڑھایا جا رہا ہے,پالیسی ڈاکومنٹس کے ساتھ ساتھ فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے,پنجاب موسمیاتی تبدیلیوں اور سموگ کے خاتمے کی کاوشوں میں لیڈ کررہے گا۔ 

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا حکومت کا کے پی ہاؤس اسلام آباد کو سیل کرنے کیخلاف عدالت سے رجوع

مزیدخبریں