(احتشام کیانی) بانی پی ٹی آئی عمران خان کے فوکل پرسن، انتظار پنجوتھہ کی مبینہ گمشدگی پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں بازیابی کی درخواست دائر کر دی گئی، چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فوری جواب طلب کیا۔
درخواست گزار وکیل علی اعجاز بٹر نے عدالت کو بتایا کہ انتظار پنجوتھہ سے 8 اکتوبر کی شام 4 بجے سے کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں سے رابطہ کرنے کے باوجود انتظار پنجوتھہ کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
وکیل فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ وہ اور انتظار پنجوتھہ گزشتہ روز ایک ساتھ تھے، مگر 4 بجے کے بعد سے ان سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا، جو انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا درخواست دہندگان نے پولیس میں رپورٹ درج کروائی ہے اور بتایا گیا کہ انتظار پنجوتھہ آخری بار ایف سیکٹر 6 کے علاقے میں موجود تھے، چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ قانونی کارروائی کے تحت پہلے تھانے میں درخواست دی جائے کیونکہ وہ وکیل کے ساتھ ساتھ ایک شہری بھی ہیں، ان کے حقوق کا تحفظ لازم ہے۔
درخواست میں وفاقی حکومت کو سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری دفاع، چیف کمشنر اسلام آباد، ایف آئی اے اور آئی جی اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست گزار کی جانب سے انتظار پنجوتھہ کی فوری بازیابی کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر سماعت، عدالت سے اہم خبر آ گئی
چیف جسٹس عامر فاروق نے وکیل علی اعجاز بٹر کی درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو کل ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔