(اویس کیانی) سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز کی قیادت میں 130 افراد پر مشتمل اعلیٰ سطح تجارتی وفد اسلام آباد پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خالد بن عبدالعزیز کے ساتھ 130 سرمایہ کار اسلام آباد پہنچے ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 2 ارب ڈالر کے معاہدوں کا امکان ہے،نور خان بیس پر وفد کا استقبال وفاقی وزراء ڈاکٹر مصدق ملک ،جام کمال خان اور عبدالعلیم خان نے کیا,وفد میں توانائی ،مائننگ، منرلز ،ایگریکلچر، بزنس، ٹورزم، انڈسٹری، افرادی قوت سمیت مختلف شعبوں کے عہدیداران اور کمپنیاں شامل ہیں ، سعودی وفد کی پاکستانی کمپنیوں سے بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں مختلف معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھاکہ معزز مہمانوں کو پاکستان آمد پر خوشآمدید کہتے ہیں، وفد کی آمد پاک سعودی تجارتی تعلقات میں اہم سنگِ میل ہے،پاکستانی معیشت کے لیے اس دورے کے دور رس فوائد حاصل ہوں گے،
ان کا کہنا تھا کہ پہلے جو سعودی انویسٹمنٹ وفد آیا تھا یہ دورہ اسی کا تسلسل ہے، پاک سعودی پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر میں انویسٹمنٹ آگے بڑھ رہی ہے،اس سے قبل وفاقی وزیر پیٹرولیم نے کہا تھا کہ سعودی پرائیویٹ سکیٹر کا اتنا بڑا وفد پہلے کبھی نہیں آیا،سعودی وفد میں 50 سے زیادہ کمپنیاں، 80 سے زیادہ بزنس مین ہیں، سعودی وفد کی مکمل سہولت کاری کی جارہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعوی وزراء بھی بات کریں گے اور اس انویسٹمنٹ کا فریم ورک آپ کے سامنے رکھیں گے، پاکستان اور سعودی عرب 2030 وژن پر ساتھ کام کر رہے ہیں،سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع ہیں، اس سلسلے میں سعودی عرب کے ساتھ سرمایہ کاری معاہدوں کے لیے فریم ورک بھی تیار کر لیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے 2027 تک 5 ارب ڈالر سے زائد کی مجموعی سرمایہ کاری ہوگی اور اس سلسلے میں سعودی عرب کے ساتھ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے تقریباً 30 معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
مجموعی طور پر حکومتی اور نجی شعبے سے تقریباً 40 کمپنیوں کا وفد سرمایہ کاری کے لیے پاکستان پہنچے گا۔ سعودی عرب کے ساتھ زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کنسٹرکشن میٹریل کے معاہدے پر دستخط ہوں گے۔ سعودی وفد پٹرولیم کے شعبے اور پاور سیکٹر کے معاہدوں پر بھی دستخط کرے گا،علاوہ ازیں فوڈ سکیورٹی، میٹ ایکسپورٹ، پاکستانی رائس ایکسپورٹ کے لیے بھی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ مائننگ، آئل ریفائنری، ریلوے کے لیے بھی طے شدہ معاہدوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں سعودی عرب سے نجی شعبہ پاکستان میں تقریباً ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔
نجی شعبہ پاکستان میں اپنے لوکل نمائندے تعینات کر کے سرمایہ کاری کا حجم بڑھائے گا۔ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں زیادہ سرمایہ کاری نجی شعبہ کرے گا۔ سعودی عرب کا سرکاری وفد سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے تحت منصوبوں پر بات چیت کرے گا۔ سرکاری ادارے اور نجی شعبہ دونوں کی پاکستان میں الگ الگ حکام سے ملاقاتیں شیڈول ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی سطح پر سرمایہ کاری کے لیے ریگولیٹری منظوری دے دی گئی ہے جب کہ این او سی سے متعلقہ پیشرفت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔