(24نیوز)معروف سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہاہے کہ ذرائع ابلاغ کی اہمیت سے کسی کوانکارنہیں،عصرحاضرمیں میڈیا نے بہت ترقی کی ہے،دورِ جدیدکی ٹیکنالوجی کودین کے فروغ کیلئے استعمال کریں۔
گورنرہاؤس کراچی میں معروف سکالرڈاکٹر ذاکر نائیک نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ان شاءاللہ آئندہ جامعتہ الرشیدکا دورہ کروں گا،لوگوں کوبلاو اللہ کی طرف لیکن احسن طریقے سے،ہرمسلمان کودین کی بھلائی کاکام کرناہے،عاجزی کے ساتھ دعوت دین دیں،اللہ جب جسے چاہے ہدایت دے سکتے ہیں۔
معروف مذہبی سکالر کاکہناتھا کہ عوامی جلسے میں بہت زیادہ لوگوں سے مخاطب ہوسکتے ہیں،ہمیں اللہ کی دعوت دینی ہے انفرادی اور اجتماعی،دعوتی اندازمیں انفرادیت لیکرآنی چاہئے،زیادہ پُر اثر دعوت زیادہ متاثر کُن ہوسکتی ہے،میں شیخ احمد دیدات سے متاثر رہا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کاکہناتھا کہ داعی کو بڑے جلسہ عام میں گفتگوکرنے کافن سیکھناہوگا،داعی کو اپنی دعوت دینے کیلئے مختلف انداز آنا چاہے،میڈیا کو ہم دعوت دین کیلئے استعمال کرسکتے ہیں،ذرائع ابلاغ کی اہمیت سے کسی کوانکارنہیں،میڈیا کے مختلف میڈیمز ہیں،عصرحاضرمیں میڈیا نے بہت ترقی کی ہے،سیٹلائٹ ختم نہیں ہوا،ان کاکہناتھا کہ فیس بک پرمیری فالوئنگ 23.9 ملین تھی،اب فیس بک پرشیڈوبین کے بعد 3.2 ملین ہے۔
معروف مذہبی سکالر کاکہناتھا کہ سوشل میڈیا کے رولز کوجانناہوگا،ہمیں دعوتی میدان کیلئے معلومات لینی ہوں گی،دورِ جدیدکی ٹیکنالوجی کودین کے فروغ کیلئے استعمال کریں،سماجی رابطوں کے ذریعے اپناپیغام عام کریں،سوشل میڈیا کے درجہ اول کی سطح پرکام کرناہوگا،میرے مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کردیئے گئے۔
انہوں نے کہاکہ اللہ کی خوشنودی کیلئے دعوتی کام کریں،تمام تعریفیں اللہ تعالی کیلئے ہیں،آج کے دور میں مصنوعی ذہانت کی سائٹس اہم ہے،قرآن وحدیث کی روشنی میں ہمیں فیصلے کرنے ہوں گے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہاکہ ہرسوشل میڈیا کے قانون الگ ہیں،ہمیں تمام سائٹس کے قانونی تقاضوں کوجانناہوگا،دعوتی کام کیلئے کوالٹی کام زیادہ اثرانداز ہوتاہے۔
یہ بھی پڑھیں:آپ شادی کب کر رہے ہیں؟ بلاول کا صحافی کے سوال پر دلچسپ تبصرہ