(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی میڈیا اور سیاسی حلقوں میں ان دنوں ایک اہم سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا طالبان سٹریٹجک اہمیت کے حامل بگرام ایئربیس کو چین کے حوالے کر دیں گے؟۔ امریکی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ چینی فوج صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی افغانستان میں سب سے بڑی امریکی فوجی تنصیب سے دستبرداری کے چند ہفتوں بعد "بگرام" ہوائی اڈے پر منتقل ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔
امریکی ویب سائٹ’واشنگٹن فری بیکن‘ اور دیگر میڈیا رپوٹس میں ذرائع کے حوالےسےبتایا گیا ہے کہ چینی فوج امریکا کی طرف سے خالی کردہ فوجی اڈے بگرام پر فوج تعینات کرنے کی فزیبلٹی کا جائزہ لے رہی ہے۔ یہ ایئربیس بائیڈن انتظامیہ نے جولائی میں افغانستان سے مکمل انخلا سے قبل بند کر دیا تھا۔تاہم اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے کہا کہ یہ جعلی خبر ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی جرنیلوں اور قانون سازوں نے صدر بائیڈن کو خبردار کیا تھا کہ وہ اس اڈے کو نہ چھوڑیں جو کہ چین کی مغربی سرحد پر سب سے بڑی امریکی سہولت ہے لیکن صدر بائیڈن انتباہ کے باوجود اس فوجی اڈے کو بھی خالی کرگئے۔چین کی سرحد اور روس کی جنوبی سرحد پر واقع اس فوجی اڈے کو خالی کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔ بائیڈن انتظامیہ ایران کے مشرقی حصے اور پاکستان کی ایٹمی اور غیر مستحکم سرحدوں کے ساتھ ایک اہم سٹریٹجک قدم چھوڑ دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: گدھی کے دودھ کا صابن، کیل مہاسے ختم،طلب میں غیرمعمولی اضافہ