قانونی ماہرین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر سوالات اٹھادیے

Sep 09, 2022 | 10:08:AM

(ویب ڈیسک) عدالت کا رویہ عمران خان کے ساتھ نرم تھا،قانونی ماہرین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر سوالات اٹھادیے ۔


نجی ٹی  وی سے بات کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ رشید اے رضوی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے مسلسل عمران خان کے ساتھ نرمی دکھائی اورآج بھی دکھائی ہے مگروہ خود اس سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہ رہے ہیں۔

جسٹس ریٹائرڈ ناصرہ جاوید اقبال نے کہا کہ عدالت نے عمران خان کے ساتھ بہت رعایت کی ہے اور آج بھی دو ہفتے دے دیے، وضاحت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔جسٹس ریٹائرڈ شاہ خاور کا کہنا تھا کہ کرمنل توہین عدالت میں دفاع صرف اور صرف غیر مشروط معافی مانگنا ہوتا ہے۔

وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ عدالت کا رویہ عمران خان کے ساتھ نرم تھا اورانہیں موقع بھی دیا گیا مگر بدقسمتی سے عمران خان کا جواب قانونی نہیں سیاسی فیصلہ لگتا ہے۔

ضرور پڑھیں : توہین عدالت کیس کا تحریری حکمنامہ جاری ، عمران خان 22ستمبر کو دن ڈھائی بجے فرد جرم کیلئے طلب
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے خاتون جج کو دھمکیاں دینے سے متعلق توہین عدالت کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان پر فرد جرم عائد کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔عدالت نے عمران خان کو توہین عدالت کیس میں معافی کا موقع دیا لیکن عمران خان نے ایک بار پھر غیر مشروط معافی مانگنے سے گریز کرتے ہوئے دھمکی دینے کے اپنے الفاظ پر پچھتاوے کا اظہار کیا۔

مزیدخبریں