(ویب ڈیسک)عالمی منڈی میں ایک ہفتے کے دوران خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ،گلف مارکیٹ میں خام تیل کی قمیت 88ڈالر بیرل سے بڑھ کر 93ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق خام تیل کی قیمت میں5 ڈالر فی بیرل اضافہ ہوگیا ہے،پاکستانی کرنسی کے مطابق یکم ستمبر کو خام تیل کی قمیت 25ہزار 344روپے فی بیرل بنتی تھی،قیمتیں بڑھنے کے بعد پاکستان کرنسی میں خام تیل کی قمیت 28ہزار86روپے بنتی ہے۔
پاکستانی کرنسی میں خام تیل کی قمیت میں 2742روپے فی بیرل اضافہ ہوا ، پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں کمی کے باوجود اب بھی یکم ستمبر سے 15روپے اضافہ ہوا ہے،ڈالر کی قیمت میں مزید کمی نہ ہوئی تو 16ستمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔
16ستمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پندرہ روپے فی لیٹر اضافہ ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب چند دن قبل سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں 10 لاکھ بیرل یومیہ کٹوتی میں مزید 3 ماہ کی توسیع کا اعلان کیا تھا، اس حوالے سےسعودی وزارت توانائی کا کہناتھا کہ اکتوبر، نومبر اور دسمبر میں خام تیل کی پیداوار تقریباً 90 لاکھ بیرل یومیہ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: سائفر کیس،عدالت سے بڑی خبر آ گئی
عرب میڈیا کی ایک رپورٹ میں سرکاری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ تیل پیداوار میں یہ کمی دسمبر 2024 کے آخر تک جاری رہے گی، تیل کی پیداوار کی یہ کمی مملکت کی جانب سے اپریل میں اعلان کردہ رضاکارانہ کمی کے علاوہ ہے،سعودی وزارتِ توانائی کے مطابق سعودی عرب خام تیل کی یومیہ پیداوار میں دسمبر تک رضاکارانہ کٹوتی کرے گا۔
خیال رہے کہ چند دن قبل متحدہ عرب امارات میں ستمبر 2023 کیلئے پیٹرول اور ڈیزل کے نرخ جاری کئے گئے،ستمبر کے نرخنامے میں ایک لٹر پیٹرول کی قیمت میں 28 اور 29 فلس کا اضافہ کیا گیا جبکہ ڈیزل کی قیمت میں اگست کے مقابلے میں فی لٹر 45 فلس بڑھائے گئے۔