(روزینہ علی)پرائم منسٹر انسپکشن کمیشن کے چیئرمین مظفر علی رانجھا کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست دائر ۔
تفصیلات کے مطابق انصاف لائرز فورم کے محمد قدیر حسین نے مظفر علی رانجھا کی تعیناتی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہباز شریف نے بطور وزیراعلی پنجاب انہیں ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب تعینات کیا تھا، تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے کے ان کے کام کو غیر تسلی بخش قرار دے کر ہٹا دیا تھا، سیکرٹری کابینہ نے سابق وزیراعظم شہباز شریف کی سفارش پر چیئرمین پی ایم انسپکشن کمیشن تعینات کیا، وہ شہباز شریف کی پارٹی سے تعلق کے باعث اپنے اختیارات پی ٹی آئی امیدواروں کے خلاف استعمال کریں گے، مظفر علی رانجھا نے ایک ٹی وی انٹرویو میں چیئرمین پی ٹی آئی پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے تھے ۔
ایڈووکیٹ محمد قدیر کا کہنا ہے کہ مظفر علی رانجھا بطور پرائم منسٹر انسپکشن کمیشن چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف تعصب رکھتے ہیں اور ان کے دشمن ہیں، پی ایم انسپکشن کمیشن کے عہدے پر ان کی موجودگی ملک میں آزادانہ و شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے سخت خطرہ ہے، سیاسی طور پر تعینات اگر نگران حکومت میں بھی کام کریں گے تو آئندہ عام انتخابات میں دھاندلی کا امکان ہے، مظفر علی رانجھا کو چیئر مین پرائم منسٹر انسپکشن کمیشن کے عہدے سے ہٹایا جائے،چیئرمین پرائم منسٹر انسپکشن کمیشن کو فوری طور پر کام سے روکنے کے کے احکامات جاری کیے جائیں ، درخواست میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، پرنسپل سیکرٹری نگران وزیراعظم، سیکرٹری کابینہ اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:پراسیکیورٹرجنرل نیب نےاستعفیٰ دیدیا