(24 نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم اور بانی پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان کے خلاف دائر نیا توشہ خانہ کیس احتساب عدالت سے واپس لے لیا۔
بانی پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف نئے توشہ خانہ ریفرنس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے کیس کی سماعت کی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھاکہ نیب ترامیم بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ کیس بنتا ہی نہیں، اس وقت جو قانون ہے اس کے تحت جرم بنتا ہی نہیں۔
دوسری جانب نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب ترامیم کی بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل چکا ہے، نیب نے نیا توشہ خانہ کیس احتساب عدالت سے واپس لے لیا ہے۔
فاضل جج نے سماعت میں3 گھنٹے کا وقفہ کیا اور بعدازاں نیا توشہ خانہ ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کرنے کا فیصلہ سنایا، احتساب عدالت نے حکم دیاکہ نئے توشہ خانہ کیس میں ضمانت کی درخواستیں متعلقہ عدالت ہی سنے گی، نئے توشہ خانہ کیس کی سماعت 10ستمبر کو متعلقہ عدالت کرے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں عمران خان نے نیب ترامیم پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا سہارا لے کر 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے رعایت مانگی اور اپنی بریت کی درخواست دائر کی تھی، نیب ترامیم کو خود بانی پی ٹی آئی نے خلافِ آئین قرار دے کر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور سپریم کورٹ سے کیس ہار کر اب اسی فیصلے کو بنیاد بنا کر انہوں نے احتساب عدالت سے بریت مانگی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اہم خبر! سابق لیگی رہنما پر فردِ جرم عائد
خیال رہے کہ احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواستِ بریت پر سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کی تھی۔