سینیٹ میں وزیرخزانہ اورزنگزیب اور سینیٹر شبلی فراز کے درمیان نو ک جھوک
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اویس کیانی)ایوان بالا میں وزیر خزانہ محمداورنگزیب اور پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے سینیٹر شبلی فراز کے درمیان نوک جھوک اور الفاظ کا تبادلہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)شبلی فراز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ بتائیں ان کے پاس کیا اکنامک پلان ہے وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ2 گھنٹوں سے آپ کو سن رہا ہوں،مجھے بات کا موقع تو دیں جس پر شبلی فراز نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے مجھ پر احسان کیا ہے،آپ ایوان میں نئے ہیں، سینیٹ میں قائمہ کمیٹی کے چیئرمین شیری رحمان نے شبلی فراز کو ہدایت دی کہ ذاتیات پر مت آئیں ۔
وزیر خزانہ محمداورنگزیب نےسینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کو اکنامک پلان کے حوالے سے بریفنگ دوں گا ۔
مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے، روپے کی قدر مستحکم ہے،ترسیلات زر اس وقت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں،ان کا کہنا تھا کہ میکرو اکنامک استحکام انتہائی اہم ہے،حکومت کو مالیاتی نظم و ضبط لانا ہوگا،انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام بزنس کرنا نہیں پرائیویٹ سیکٹر نے کاروبار چلانا ہے ،میں خود پرائیویٹ سیکٹر میں نوکری کر کے آیا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں آئی ٹی بجٹ کو بڑھا دیا ہے تاکہ ایکوسسٹم بہتر ہو ،فری لانسرز مارکیٹ کو فائدہ ہو ، ہم نے چھوٹے سیکٹر کو أسان قرض دینے پر کام کیا ہے،ایف بی آر کی ڈیجٹیلائزیشن پر کام جاری ہے،اگر ٹیکس اتھارٹی بہتر نہیں ہوگی تو مسائل ہوں گے، یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم کہیں کہ ہم ٹیکس اس لئے نہیں دیں گے کہ ادارے منظم نہیں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس ملک میں ایک سٹرکچرل ریفارمز لے کر آنا چاہتے ہیں اگر ہم 3نکاتی ایجنڈا پر کامیاب ہو گئے تو یہ ضرور آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ گنڈا پور کے الفاظ پر بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کی صحافیوں سے معافی