(اویس کیانی)پنجاب میں عام انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا ۔ اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ فوری انتخابات کا انعقاد ملکی مفاد میں نہیں ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا جس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پنجاب میں انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی کا بل پیش کیا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچالیا، اب اگلا مرحلہ ترقی کا ہے، پی ٹی آئی چاہتی ہے آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہو، یہ ناکامی کے بعد ملک دشمنی پر اتر آئے ہیں۔گزشتہ سلیکٹڈ حکومت نے ملک کو معاشی طور پر تباہ کیا، ایک سال پہلے سلیکٹڈ حکومت کو عدم اعتماد کے ذریعے نکالا، 2013ء سے 2018ء تک معیشت پاؤں پر کھڑی تھی، گزشتہ 3 سال میں ملک کو تباہ کر دیا گیا۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ میرے امریکا کے دورے کے حوالے سے جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا، ہماری حکومت نے سیاست پر ریاست کو ترجیح دی، ہم مشکل حالات سے نکل چکے، آئی ایم ایف سے جلد اسٹاف لیول معاہدہ ہوگا، آج کی خراب معاشی صورتحال کی ذمہ دار پی ٹی آئی حکومت ہے۔ملک میں ایک بڑی سازش کے ذریعے آئینی بحران پیدا کیا جاچکا ہے، پی ٹی آئی چاہتی ہے ہر وقت ملک میں منفی خبریں پھیلیں، ہم معاشی استحکام سے ترقی کی طرف چل پڑے ہیں، موجودہ حکومت آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کرے گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مخلوط حکومت آئی تو معاشی مسائل کے ساتھ سیلاب کی تباہ کاریوں کا سامنا کرنا پڑا، سیلاب کے باعث ملکی معیشت کو 16 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، ملک میں مہنگائی اور دیگر عوامل میں عالمی سطح پر مہنگائی بھی وجہ ہے، حکومت غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، حکومت نے بی آئی ایس پی پروگرام کے پیسوں میں 25 فیصد اضافہ کیا۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے ملک میں آئینی بحران پیدا کرنے کیلئے خیبرپختونخوا اور پنجاب کی اسمبلیاں توڑیں، عمران خان کا مقصد انارکی اور لاقانونیت تھا، سپریم کورٹ کا فیصلہ اقلیتی فیصلہ ہے، ازخود نوٹس تین چار سے مسترد ہوچکا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے کی کوشش کررہی ہے، بی آئی ایس پی مفت آٹا اور یوٹیلٹی اسٹورز پر سبسڈی دے رہی ہے، اس سال عوام کو 23 ارب کی سبسڈی دے رہے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ارب ڈالر سے کم کرکے 3 ارب ڈالر پر لے آئے، اتحادی حکومت نے زرمبادلہ کے ذحائر کی گراوٹ کو روکا، گزشتہ سال غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالر سے زائد گراوٹ آئی، حکومت 12 کھرب روپے کے غیر ملکی قرض ادا کر چکی، بدترین تنزلی کے باوجود غیر ملکی ادائیگیاں بروقت کیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ایوان کو بتایا کہ ایوان میں کنونشن اور 4 بجے جوائنٹ سیشن ہے، قومی اسمبلی اجلاس 13 اپریل 2 بجے تک ملتوی کیا جاتا ہے۔
فنڈز کی فراہمی کی ڈیڈلائن کاآج آخری روز
اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،اجلاس میں وفاقی کابینہ نےوزارت خزانہ کی سمری قومی اسمبلی اجلاس میں لیجانے کا فیصلہ کیا تھا، وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کی سمری کو بل کی صورت میں قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دی، قومی اسمبلی وزارت خزانہ کی تجویز پر فیصلہ کرے گی۔
ضرور پڑھیں :وفاقی وزیرداخلہ نے ماضی کی غلطیوں کا اعتراف کرلیا
دوسری جانب پنجاب میں عام انتخابات کے لئے فنڈز کی فراہمی کی ڈیڈلائن کاآج آخری روز ہے،پنجاب میں عام انتخابات کا انعقاد وفاقی حکومت کی فنڈز فراہمی سے مشروط ہے،پنجاب اور کے پی میں عام انتخابات میں کا تخمینہ 21 ارب لگایا گیا ہے،ذرائع الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ آج فنڈز کی عدم فراہمی سے ابتدائی شیڈول متاثر نہیں ہوگا۔
فنڈز نے ملے تو انتخابی سازوسامان خریدی بروقت نہ ہوسکے گی،پنجاب میں عام انتخابات کے لئے پہلے سے دستیاب 5 ارب استعمال کیاجارہا ہے،سپریم کورٹ حکم کے مطابق وفاقی حکومت نے آج الیکشن کمیشن کو اکیس ارب روپے فنڈز جاری کرنے تھے۔
سینیٹ :صوبوں اور وفاق میں بیک وقت الیکشن کروانے کی قراردادمنظور
سینیٹر طاہر بزنجو نے صوبوں اور وفاق میں بیک وقت الیکشن کروانے کی قرارداد ایوان میں پیش کردی،ایوان نے قرار داد منظور متفقہ طور پر منظور کرلی،پی ٹی آئی کے سینیٹرز پہلے واک آؤٹ کر گئے تھے،اپوزیشن کی کرسی پر سینیٹر مشتاق احمد موجود ،چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ سنیٹیر مشتاق احمد نے بھی بل کی مخالفت نہیں کی۔