(24 نیوز) زنا بالجبر تفتیش اور سماعت ایکٹ 2021 میں مزید ترمیم کا بل سینٹ میں بحث کے بعد معاملہ 2023 قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔
زنا بالجبر تفتیش اور سماعت ایکٹ 2021 میں مزید ترمیم کا بل سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے پیش کیا جبکہ سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے بل کی مخالفت کر دی۔ سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری کا کہنا تھا کہ زنا زنا ہے چاہے وہ جبرا ہو یا مرضی سے ہو، جو زنا بالرضا ہے جو یورپ اور ہر جگہ چل رہا ہے اس کے لیے کوئی قانون نہیں ہے، زنا بالرضا کے متعلق بھی قانون بنایا جائے، اگر زنا کو روکنا ہے تو زنا بالجبر کے لیے جس طرح سخت سزا ہے اسی طرح زنا بالرضا کے لیے بھی سخت سزا ہونی چاہئے اور قانون قران و سنت کی روشنی میں بنایا جائے۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی، معاملہ قومی اسمبلی کے سپرد،بل پیش
وزیر مملکت قانون شہادت اعوان کا کہنا تھا کہ ہمارے دین اسلام میں زنا بالرضا کی بھی انتہائی سنگین سزا ہے، بل کو دوبارہ ری وزٹ کیا جائے، بل پر دوبارہ نظر ثانی کر کے اگلے سوموار کے روز لے کر آ جائیں، سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری زنا بالجبر بل پر نظر ثانی کریں۔ جس پر سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کا کہنا تھا کہ ہمارا جو معاشرہ ہے اس میں ریپ ریپ ہی ہے، ریپ کے ملزم کو سزا نہیں ملتی، وہ دنناتا پھرتا ہے، سینیٹ نے زنا بالجبر تفتش اور سماعت کا ترمیمی بل 2023 قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ سینیٹ سے زنا بالجبر تفتش اور سماعت کے ترمیمی بل کے خلاف جمعیت علمائے اسلام نے واک آوٹ کیا، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری اور سینیٹر مولانا فیض محمد نے واک آوٹ کیا۔